کراچی۔ تیزاب پی کر خودکشی کرنے والی پاکستانی خاتون کرکٹر کے رشتہ دار نے کہا کہ جنسی استحصال کے خلاف آواز اٹھانے پر ایک منتظم کی طرف سے ہتک عزت کا مقدمہ ٹھونکے جانے سے وہ کافی کشیدگی میں تھی۔ ملتان کی رہنے والی 17 سالہ حلیمہ رفیق نے اتوار کو اپنے گھر پر خودکشی کر لی۔اسے لے کر کرکٹ اور خواتین کے حقوق کے کارکن تمام صدمے میں ہیں۔ رفیق کے ساتھ چار دیگر گھریلو کر
کٹروں نے ملتان کرکٹ کلب کے صدر مولوی سلطان عالم اور سلیکٹر محمد جاوید پر گزشتہ سال جون میں ایک ٹی وی شو کے دوران الزام لگایا تھا۔ پی سی بی نے اکتوبر میں دو رکنی جانچ کمیٹی بنائی جس نے افسران کو کلین چٹ دے کر پانچوں خواتین کرکٹروں پر چھ ماہ کی پابندی لگا دی تھی۔ دو کھلاڑیوں نے اپنے بیان بدل دیے اور دو کمیٹی کے سامنے پیش ہی نہیں ہوئی۔