لکھنو ۵ مارچ : شیعہ وقف بورڈ میں ہو رہی دھاندلیوں، بد عنوانیوں اور انتقامی کاروائی کے خلاف آج درگاہ حضرت عباس میں مولانا کلب جواد نقوی کی نیابت کر رہی سات رکنی علماء کمیٹی نے عوامی جلسہ کو خطاب کیا۔ مولانا افتخار حسین انقلابی نے عوام کو خطاب کرتے ہوئے کہا ”عالم نگر میں جو لینڈ کالونی بنوانے کے لئے وقف بورڈ نے پاس کی تھی اس پر مولانا کلب جواد نقوی نے مال امام اور وقف کے پیسوں سے غریبوں اور بیواﺅں کے لئے کوارٹر بنوائے تھے لیکن وقف بورڈ خالی پڑی کچھ زمین پر جھگیاں ڈلوانا چاہتا ہے جو قف بورڈ کے پاس کئے ہوئے قانون کے خلاف ہے جس کی بنیاد وہاں کے رہنے والو ں اور اسکول وغیرہ کو خطرہ لاحق ہوگا،آگ لگ سکتی ہے یا کوئی بھی حادثہ ہوسکتاہے ۔وقف بورڈ کو چاہئے کہ وہ اس زمین پر غریبوں اور بیواﺅں کو کوارٹر بنواکر دیں اسکے علاوہ ملکہ جہاں کی کربلا عیش باغ ،حاجی مسیتہ بیگم جہاں کے متولی چیرمین ہی ہیں ،امرود کی بغیہ ،عباس باغ کی کربلا ،عظیم اللہ خان کی کربلا انکے علاوہ دیگر جگہوں پر بھی زمنیں خالی ہیں جن پر ناجائز قبضے بھی ہیں ان پر وقف بورڈ کی طرف سے کوئی کاروائی کیوں نہیں کی جاتی اور وہاں کوارٹر بنواکر غریبوں کو کیوں نہیں دیے جاتے ۔ مولانا امیر حیدر نے کہا کہ وقف سجادیہ عالم نگر پر کاروائی کرنے کا مقصد شیعوں کو آپس میں لڑوانا او ر وہاں کی زمین پر قبضہ کرنا ہے ۔مولانا نے کہا کہ وہ دس روپے میں بیواﺅں کو جھگی دے رہے ہیں جبکہ مولانا کلب جواد نے پندرہ روپے ماہوار پر کوارٹر بنواکر دیے ہیں ۔
مولانا رضا حسین نے کہا کہ وقف بورڈ نے ابھی تک کہاں کہاں تعمیری اور فلاحی کام انجام دیے ہیں انکا بیورا پیش کرے ۔یا پھر انکا کام صرف شیعو ں کو لڑوانا اوراوقاف کی تباہی مقصد ہے ۔انہوں نے اب تک کوئی تعمیری اور فلاحی کام نہیں کیا ۔انہوں نے تین لسٹوں کے ذریعہ جن سو سے زیادہ متولیوں کو ہٹایا ہے کیا ان میں سب بے ایمان تھے ؟جبکہ انہوں نے جن نئے متولیوں کو نامزد کیاہے ان میں سے بھی کچھ پر بد عنوانیوں اور بے ایمانیوں کے مقدمات چل رہے انہیں کس بنیاد پر متولی بنایا گیا اسکے لئے چیرمین پر حکومت کاروائی کرے ، در اصل انہیں حکومت کے بد عنوان لوگوں کی پشت پناہی حاصل ہے۔ان بدعنوان متولیوں کے ذریعہ وقف بورڈ زمینوں کو بیچنا چاہتاہے یا جن زمینوں پر سرکاری قبضے ہیں انہیں بچانا چاہتے ہیں ۔در اصل حکومت اور مسلم دشمن منتری چیرمین کو اوقاف کی تباہی اور شیعوں کو آپس میں لڑوانے کا ذریعہ بنائے ہوئے ہیں ۔
مولانا شباہت حسین نے کہا کہ جو لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم لوگ جانچ سے بچنے کے لئے عوام کو گمرا ہ کررہے ہیں ہم انہیں یہ بتا نا چاہتے ہیں کہ ہم نے ہمیشہ سی بی آئی جانچ کی مانگ کی ہے اور مولانا کلب جواد نے بھی ہمیشہ حکومت سے سی بی آئی جانچ کی مانگ کی لیکن انہوں نے سی بی سی آئی ڈی جانچ کرادی ۔مولانا فیروز حسین نے کہاکہ مولانا کلب جواد کی بیماری کا فائدہ اٹھا تے ہوئے حکومت نے حسین آباد ٹرسٹ کی زمینوں پر ناجائز قبضے کئے ہیں ،حکومت حسین آباد ٹرسٹ کو تباہ کرنے پر تلے ہیں جس میں ایک شیعہ ایم ایل سی اور انکے گرگے بھی شامل ہیں ۔کروڑوں روپے کے صند ل کے پیڑ کاٹ کر بیچ دیے گئے، جنکا کوئی حساب و کتاب نہیں ہے ڈی ایم صاحب اسکا حساب و کتاب پیش کریں دنیا کے دوسرے نمبر کی سب سے قیمتی گھڑی ہٹادی گئی اسکا پتہ تک نہیں ڈی ایم اسکی جانکاری دیں ۔جلسے میں بڑی تعداد میں علماءاور عوام نے شرکت کی ۔
جاری کردہ : فراز نقوی