سسٹم آف میڈیسن میںصدیوں سے استعمال ہونے والی دوا کلونجی پردنیا بھر میں ہزاروں مطالعے اور لاکھوں کلینکل ٹرائلزجاری ہیں۔
کلونجی اس میں موت کے سوا ہر بیماری سے شفا ہے یہ بات جدید تحقیقات نے بھی ثابت کردی ہے۔ اب تک کی گئی تحقیق کے مطابق کلونجی کینسر، لیوکیمیا، ایچ آئی وی ایڈز، ذیا بیطس، بلڈ پریشر ہائپر کولیسٹرول ایمیا اورمیٹا بولک ڈیزیزکے علاج میں انتہائی موثر پائی گئی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق کلونجی کینسر اور لیوکیمیا میں بھی مفیدہے نیز اینٹی کینسرکیمیو تھراپی کے مضراثرات و مضمرات کے ازالہ میں بھی فائدہ مند ثابت ہوئی ہے۔ علاوہ ازیں کلونجی کے استعمال سے مریضوں کی قوت مدافعت میں زبردست اضافہ دیکھا گیا، جن سنگ جنکوبلوبااور کلونجی کے مرکب کے استعمال سے ایمیون سسٹم کی کارکردگی میں انتہائی بہتری پیدا ہوجاتی ہے تحقیق کرنے والے سائنس دانوں کے مطابق سرطان کے حوالے سے کلونجی کے حوصلہ بخش نتائج میں یقینی پیش رفت ہوئی ہے۔
کلونجی کوذیا بیطس بلڈ پریشرہائپر کولیسٹرول ایمیا اورمیٹا بولک ڈیزیزمیں فائدہ مند قرار دیا گیا ہے.
کینسرکے حوالے سے کلونجی کے مثبت نتائج پرعربی پریس میں بے شمار تحقیقات سامنے آچکی ہیں۔ میگزین ”السرطان الوربی ”کی تحقیقی رپورٹ کے مطابق کلونجی آئل کو چوہوں میں معدہ کے کینسر پر مفید پایا گیا۔ کلونجی کے تیل سے کینسر کے ورم کوختم کرتاہے کلونجی کے تیل سے انسانی دفاعی نظام میں بہتری اورسرطانی زہریلے اثرات میں کمی سے متعلق تحقیق شائع ہوئی ہے۔ کلونجی کے تیل کی تاثیر سے متعلق اور خون کے سفید گلوب پر ثیموکینون (وائٹ بلڈ سیلز)کے مجموعہ کے اثرات پر کامیاب تجربہ ہے۔