اعظم گڑھ : انتظامیہ کے ذریعہ کلکٹریٹ عمارت کی تعمیر دوسرے مقام پر کرانے کا داﺅں الٹاپڑتادکھائی دے رہا ہے۔تعمیر نوپرانے مقام پر ہو اس کیلئے وکلاءکمرکس کر میدان میں کود پڑے ہیں۔عام آدمی اور وکلاءکے مفاد کودیکھتے ہوئے کلکٹریٹ بار تحریک کی راہ پر چل پڑا ہے۔تنظیم کے عہدیداران نے دعویٰ کیا ہے کہ کسی بھی صورت میں کلکٹریٹ کی تعمیر دوسرے مقام پر نہیں ہونے دیں گے
وکلاءاس کیلئے کوئی بھی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔وکلاءتحریک کی تیاری میں مسلسل لگے ہوئے ہیں۔کلکٹریٹ لائبریری عمارت میں گذشتہ روز صحافیوں سے گفتگو میں’دی ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشن‘کے صدرسریندر سنگھ نے کہا کہ کلکٹریٹ مشاورتی کمیٹی کے تحت سبھی بار کے عہدیداران کا جلسہ ہوا اس میں فیصلہ کیاگیا ہے کہ کلکٹریٹ عمارت پرانے مقام پر ہی تعمیر ہوگی۔ضلع مجسٹریٹ نے یقین دہانی بھی کرائی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ لکھنو ¿ جاکرحکومت سے گفتگو کروں گا۔ویسے کچھ بھی ہوہم کلکٹریٹ کی نئی عمارت دیگر کسی مقام پر نہیں بننے دی جائے گی۔۴۳۹۱میں بنی کلکٹریٹ عمارت تاریخی اہمیت رکھتی ہے اسے منہدم کرنا ہی غلط تھا۔وجہ یہ ہے کہ عمارت کہیں سے توڑنے کے لائق نہیں تھی لیکن انتظامیہ کے ذریعہ اسے منہدم کرادیاگیا۔پرانے مقام پر ہی کلکٹریٹ عمارت کی تعمیر وکلائ،ملازمین اور مو ¿کلوں سبھی کے مفاد میں ہے۔انہوں نے کہاکہ وکلاءکلکٹریٹ عمارت کی تعمیر پرانے مقام پر نہ ہونے کے سلسلے میں ۹۲اکتوبر تک عدالتی کام کا بائیکاٹ کرتے رہیں گے۔تحریک کو تیز کرنے کیلئے ۶۲اکتوبرکو عوامی نمائندوں اور ضلع کی تاجر تنظیموں کے عہدیداران کو گفتگو کیلئے مدعو کیاگیا ہے۔۶۲اکتوبرکو کلکٹریٹ اور سول بار کے وکلاءمشترکہ طورسے ضلع مجسٹریٹ کو عرضداشت سونپیں گے۔اگرکلکٹریٹ عمارت کی تعمیر جلد شروع نہیں ہوئی تو ہم ۸۲اکتوبر کو نرولی پر سڑک جام کریں گے اس دوران تحصیل ہیڈکوارٹروں پر بھی سڑک جام کرکے مظاہرہ کیاجائے گا۔۹۲اکتوبر کو وزیر اعلیٰ کی ضلع آمد پر وکلاءکا وفد ان سے ملاقات کرکے اپنے مطالبات سے مطلع کرائے گا۔