نئی دہلی(بھاشا) کمپنیوں کے دسمبر سہ ماہی کے نتائج اس ہفتے بازار کو سمت دیںگے۔ہفتے کے دوران ایچ ڈی ایف سی اور لارسن اینڈ ٹبرو جیسی بڑی کمپنیوں کے نتیجوں کا اعلان کیا جائے گا۔ وہیں ۲۸ جنوری کو آنے والے کرنسی پالیسی کے سہ ماہی جائزے سے قبل سرمایہ کاراحتیاط کا رخ اختیار کر سکتے ہیں۔
ریلی گیئر سکیورٹیز کے جینت مانگلک نے کہاکہ فارما ، پی ایس یو بینکوں اور دیگر کمپنیوں کے سہ ماہی نتائج کافی اہم ہونگے ۔ ہمیں بازار کی موجودہ سطح پر منظم ہونے کی امید ہے ۔ بازار ذرائع نے کہاکہ آئندہ ہفتوں میں بازار کی نظر ریزرو بینک کی کرنسی پالیسی اور امریکی فیڈ رل ریزرو بینک کی فیصلہ کرنے والی کمیٹی ایف او ایم سی کے جلسے پر بھی ہو گی ۔ گزشتہ ہفتے سینسکس میں اچھا منافع درج کیا ہے جس کے مد نظر سرمایہ کار کچھ منافع وصولی کے امکانات سے انکار نہیں کر رہے ہیں۔ سرمایہ کاروں کی نظر ایف آئی آئی کے سرمایہ کاری کے رخ ، بین الاقوامی اشارو ں اور ڈالر کے مقابلے روپئے کے اتار چڑھاؤ پر بھی رہے گی ۔ اس ہفتے جن اہم کمپنیوں کے نتیجے آنا ہیں ان میں الٹراٹیک سیمنٹ ، اشوک لیلینڈ ، ایچ ڈی ایف سی ، لارسن اینڈ ٹبرو، کیئرن انڈیا اور گلین مارک ، فارما سیوٹیکل شامل ہیں۔
کیپٹلویا گلو بل ریسرچ لمیٹڈ کے وویک گپتا نے کہا کہ چارٹ پر کل ملا کر نفٹی میں رجحان تیزی کا ہی نظر آتا ہے۔ اگر یہ آئندہ ۶۰ ۶۳ پوائنٹ کی سطح کو پار کرلیتا ہے تو آئندہ مزید تیزی آنے کی امید کی جا سکتی ہے۔ وراسٹی بروکنگ سروسیز کے جگنیش چودھری کے مطابق بازار ریزرو بینک کی جانب سے ۲۸ جنوری کو کرنسی پالیسی کے سہ ماہی جائزے کا انتظار کر رہا ہے ۔ آنے والے ہفتے میں ہمیں سینسکس کا کارو بار ۲۰۶۲۰ پوائنٹ سے ۲۱۷۰۰ پوائنٹ کے دائرے میں رہنے اور نفٹی کا ۶۱۵۰ سے ۶۳۵۰ پوائنٹ کے دائر ے میںرہنے کی امید ہے۔ افراط زر کے اعداد و شمار میں گراوٹ کے سبب نئے سال میں یہ پہلی تیزی ہے جس سے یہ امید پیدا ہوئی ہے کہ آئندہ پالیسی ساز جلسے میں ریزرو بینک شرح سود کو کم کر سکتا ہے ۔