لکھنؤ(نامہ نگار)ثانوی کمپیوٹر انسٹرکٹر ایسو سی ایشن کے زیر اہتمام ریاست کے مختلف اضلاع سے آئے سیکڑوں کی تعداد میں کمپیوٹر اساتذہ نے او سی آر بلڈنگ کے میدان سے پیدل مارچ کرتے ہوئے اسمبلی کا گھیراؤ کیا۔ اس دوران پولیس اور اساتذہ کے دوران جھڑپ بھی ہوئی۔ تنظیم کی ریاستی صدر ساجدہ پوار نے بتایا کہ ریاست کے ثانوی اسکولوں میں چار ہزار کمپیوٹر اساتذہ گذشتہ پانچ برسوں سے ک
ام کر رہے ہیں ریاستی حکومت کو ان کے ایڈجسٹمنٹ کیلئے کئی بار تحریک اور خط وکتابت کے ذریعہ واقف بھی کرایا گیا اس کے باوجود مسئلہ حل ہونے کے بجائے ۲۰مئی کو ۱۴۰۰؍اساتذہ کی خدمات ختم کر دی گئیں۔ اس کے بعد یہ اساتذہ بیروزگاری اور بھکمری کے شکارہو گئے۔جبکہ حکومت اور محکمہ جاتی سطح پر کئی بار گفتگو ہوئی لیکن کمپیوٹر اساتذہ کو صرف یقین دہانی ہی کرائی گئی۔ وزیر تعلیم، پرنسپل سکریٹری ثانوی تعلیم اور وزیر اعلیٰ کے علاوہ سماجوادی پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو سے ملاقات کی گئی۔ ساجدہ نے بتایا کہ ملائم سنگھ نے ایک ماہ کے اندر کمپیوٹر اساتذہ کوایڈجسٹ کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ اس کے باوجود کمپیوٹر اساتذہ کو ابھی تک انصاف نہیں ملا۔ ایسو سی ایشن نے ثانوی اسکولوں میں کام کرنے والے کمپیوٹر اساتذہ کو براہ راست ایڈجسٹ کئے جانے اور ثانوی اسکولوں سے بلا وجہ ہٹائے گئے کمپیوٹر اساتذہ کی خدمات بحال کئے جانے کامطالبہ کیا۔