طبی ماہرین نے کہا ہے کہ کم نیند سے انسانی دماغ زیادہ تیزی سے بوڑھا ہوتا ہے جس سے یادداشت اور اشیاء کو پہچاننے کی صلاحیت بھی متاثر ہوتی ہے۔ حالیہ شائع شدہ رپورٹ کے مطابق ڈیوک یونیورسٹی کے ریسرچ فیلو ڈاکٹر جون لو نے بتایا کہ ہماری تحقیق سے اخذ نتائج کے مطابق کم نیند کا دماغ کے تیزی سے بوڑھا ہونے سے تعلق ہے۔ مطالعاتی تحقیق ۲۰۰۵میں شروع ہوئی تھی اور یہ تحقیق چینی نسل کے ۵۵سال سے زائد عمر کے افراد پر کی گئی جنھیں نیند کے دورانیے کی معلومات پر مشتمل سوالنامے دئیے گئے اور ان کے دماغ کے حجم میں ساخت کے حوالے سے رونما ہونے والی تبدیلیوں کا جائزہ لینے کیلئے ایم آر آئی سکین ٹیسٹ لیے گئے۔
کم نیند لینے والے شرکاء کے دماغ عمومی طور پر بڑے پائے گئے اور ان کے مختلف اشیاء اور افراد کو پہنچاننے اور ادرا کی صلاحتیں نسبتاً زیادہ نیند لینے والوں کی نسبت کم پائی گئیں۔ ماہرین نے تحقیق سے اخذ کیا کہ کم نیند کا تعلق یادداشت اور ادرا کی صلاحیتوں میں کمی سے ہوتا ہے اور
کم نیند لینے والوں کا دماغ عمر رسیدہ افراد جیسا ہو جاتا ہے۔