حیدرآباد: جے این یو طلبہ لیڈر کنہیا کمار پر حملہ کی کوشش کی گئی ۔شہر حیدرآباد کے سندریا وگنان کیندر میں بائیں بازو کی حامی طلبہ تنظیم اے آئی ایس ایف کی جانب سے دستور کے تحفظ کے موضوع پر منعقدہ پروگرام میں کنہیا کمار کی تقریر کے دوران ان پر چپل پھینکے گئے اور ان کی تقریر میں رکاوٹ کی کوشش کی گئی ۔ تاہم یہ چپل اسٹیج کے قریب گرے ۔ اچانک اس واقعہ سے افراتفری پھیل گئی اور اے آئی ایس ایف کے طلبہ نے ان دو حملہ آوروں کی پٹائی کردی ۔ ان دونوں کی شناخت مبینہ طور پر گاؤرکشا دل کے ارکان نرین کمار اور پون کمار کے طور پر کی گئی ہے جنہوں نے کنہیا کی تقریر کے دوران بھارت ماتا کی جئے کے نعرے لگاتے ہوئے ان پر چپل پھینکے تاہم یہ چپل اسٹیچ کے قریب گرے ۔ پولیس نے فوری طور پر ان دونوں کو حراست میں لے کر چکڑ پلی پولیس اسٹیشن منتقل کردیا ۔ سندریا وگنان کیندر کے قریب اضافی سکیوریٹی تعینات کردی گئی ۔ اے آئی ایس ایف کے طلبہ نے مبینہ طور پر میڈیا کیمرہ کے اسٹینڈس سے ان دونوں پر حملہ کی کوشش کی جس میں میڈیا کے کیمروں کو بھی نقصان پہونچا ۔ کنہیا کمار نے طلبہ کو خاموش کرانے کی ناکام کوشش کی ۔ بعد ازاں اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کنہیا کمار نے کہا کہ وہ اس واقعہ سے خوف زدہ نہیں ہیں اور گاندھیائی اصول پر وہ چلتے ہیں ۔ امبیڈکر اور بھگت سنگھ کے خوابوں کی تکمیل وہ کرنا چاہتے ہیں ۔ دلتوں اور قبائیلیوں کے ساتھ انصاف ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگ ان پر حملہ کرتے ہوئے تشہیر حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ روہت ایکٹ کے نفاذ پر ان کی جدوجہد جاری رہے گی ۔ ان کی جدوجہد کو کوئی بھی نہیں روک سکتا ۔ وہ جمہوریت میں یقین رکھتے ہیں ۔