نئی دہلی: غداری کے الزام کا سامنا کر رہے جواہر لعل نہرو یو نیورسٹی کے طلبایونین لیڈر کنہیا کمار نے آج یہاں کانگریس نائب صدر راہل گاندھی سے ملاقات کی۔
کنہیا کمار صبح 11 بجے جے این یو کے طلبا کے ایک وفد کے ساتھ مسٹر گاندھی کی تغلق لین واقع سرکاری رہائش گاہ پر پہنچے اور تقریبا ایک گھنٹے وہاں رہے ۔ اس ملاقات کے بعد کانگریس کی طلبا شاخ این ایس یو آئی نے بیان جاری کر کے کہا کہ کنہیا کمار جے این یو کے طلباء کو حمایت دینے کے لئے مسٹر گاندھی کا شکریہ ادا کرنے کی غرض سے ان سے ملے تھے ۔
این ایس یو آئی کے صدر روجي ایم جان نے کہا کہ مسٹر گاندھی نے صرف جے این یو کے طلباء کی حمایت نہیں کی بلکہ حیدرآباد یونیورسٹی میں روہت ویمولا کے مسئلے پر بھی وہاں کے طالب علموں کے ساتھ آواز اٹھائی تھی۔ انہوں نے کہا، ‘ہم سب مل کر جے این یو کو بدنام کرنے کی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی سازش ناکام بنا دیں گے ۔ کنہیا کمار کی راہل گاندھی سے ملا قات حیدرآباد کے ان کے دورے سے قبل ہوئی ہے ۔کنہیا کمار کا کل حیدرآباد یونیورسٹی میں دلت اسکالر روہت ویمولا کے دوستوں سے ملنے کا پروگرام ہے ۔
مسٹر گاندھی اور کنہیا کی اس ملاقات پر بھارتی جنتا پارٹی کی جانب سے فوری رد عمل آیا ہے ۔ پارٹی لیڈر شاہنواز حسین نے کہا کہ پورا ملک دیکھ رہا ہے کہ جے این یو میں ملک مخالف نعرے لگانے والوں کو مسٹر گاندھی اور ان کی کانگریس پارٹی کس طرح گلے لگا رہی ہے ۔ پارٹی کے دیگر رہنما سدھانشو ترویدی نے کہا کہ کنہیا اور مسٹر گاندھی کی اس ملاقات نے کانگریس اور بایاں محاذ کے درمیان ساز باز کو بے نقاب کر دیا ہے ۔
جے این یو میں 09 فروری کو پارلیمنٹ پر حملے کے قصوروار افضل گرو کی پھانسی کی برسی پر ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس پروگرام میں ملک مخالف اور کشمیر کی آزادی کے نعرے لگے تھے ۔ اس سلسلے میں کنہیا کو ملک سے غداری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس وقت وہ ضمانت پر ہے ۔اس کے علاوہ دو دیگر طلبا انربان بھٹاچاریہ اور عمر خالد کو بھی اسی الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ طلباپر غداری کا الزام لگائے جانے اور ان کی گرفتاری کی بایاں محاذ کے ساتھ ہی کانگریس نے بھی سخت مخالفت کی اور اسی سلسلہ میں مسٹر گاندھی جے این یو کے طلباء سے یکجہتی ظاہر کرنے وہاں گئے تھے ۔