لندن۔اسپاٹ فکسنگ کے الزام پر تاحیات پابندی کا سامنا کرنے والے پاکستان کے سابق کرکٹر دانش کنیریا لندن میں اپنی آخری اپیل بھی ہار گئے ہیں۔33 سالہ کرکٹر کے پاس اب اسپاٹ فکسنگ کو چیلنج کرنے کا کوئی اور قانونی راستہ نہیں بچا ہے۔واضح رہے کہ رواں سال مئی میں دانش کنیریا لندن کی ہائی کورٹ میں اپنا مقدمہ ہار گئے تھے۔ انگلش کرکٹ بورڈ نے کنیریا پر سنہ 2012 میں پابندی لگائی تھی۔ان پر2009 میں ڈرہم کے خلاف میچ میں ایسیکس کاؤنٹی کی ٹیم کے ساتھی کھلاڑی مرون ویسٹ فیلڈ کو ’جان بوجھ کر رنز دینے‘ کے لیے دباؤ ڈالنے، سٹے بازوں سے ان کو متعارف کروانے اور کرکٹ کے کھیل کو بدنا
م کرنے کے الزامات تھے۔مرون ویسٹ فیلڈ نے دانش کنیریا پرالزام عائد کیا تھا کہ انھوں نے ان پر ایک سٹے باز سے ناقص کارکردگی کے بدلے چھ ہزار پاؤنڈ لینے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔کنیریا نے اس فیصلے کے خلاف گذشتہ سال اپریل میں اپیل کی تھی جسے مسترد کر دیا گیا تھا اور انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے انضباطی قواعد کے تحت قائم ہونے والے اپیل پینل نے پابندی کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔جان بوجھ کر رنز دینے کے لیے دباؤدانش کنیریا پر 2009 میں ڈرہم کے خلاف میچ میں ایسیکس کاؤنٹی کی ٹیم کے ساتھی کھلاڑی مرون ویسٹ فیلڈ کو ’جان بوجھ کر رنز دینے‘ کے لیے دباؤ ڈالنے، سٹے بازوں سے ان کو متعارف کروانے اور کرکٹ کے کھیل کو بدنام کرنے کے الزامات تھے۔اس پر کنیریا نے لندن کی ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی جسے منگل کو جج نے مسترد کر دیا۔جج جسٹن ہیمبلن کا کہنا تھا کہ اپیل پینل نے اپنے اختیارات سے تجاوز نہیں کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ فیصلے میں کوئی قانونی غلطی نہیں ہوئی۔منگل کو ہونے والی سماعت کے موقع پر دانش کنیریا عدالت میں موجود نہیں تھے۔ ان کے وکیل نے جج کو بتایا کہ ان کے موکل پاکستان میں ہیں۔اس سے قبل پاکستان کرکٹ ٹیم کے تین کھلاڑیوں محمد عامر، سلمان بٹ اور محمد آصف پر 2010 میں انگلینڈ کے خلاف ٹسٹ میں اسپاٹ فکسنگ کرنے کا جرم ثابت ہونے کے بعد پابندی لگا دی گئی تھی۔
دانش کنیریا نے پاکستانی کی جانب سے 61 میچوں میں 261 وکٹیں لے چکے ہیں۔ وہ وسیم اکرم ، وقار یونس اور عمران خان کے بعد سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے چوتھے کھلاڑی ہیں۔