عراق کے نیم خود مختار صوبہ کردستان کی البیشمرکہ فوج کا 150 فوجیوں پر مشتمل تازہ دم دستہ ترکی کے راستے شام کے کرد اکثریتی سرحدی شہر کوبانی پہنچ گیا ہے۔
البیشمرکہ کے ذرائع کے مطابق کوبانی میں ایک ماہ قبل کرد فوجیوں کا ایک دستہ دولت اسلامی ’’داعش‘‘ کے خلاف لڑائی کے لیے بھیجا گیا تھا۔ تازہ دم دستہ پہلے فوجیوں کی جگہ لے گا اور پہلے سے موجود فوجیوں کو واپس بلالیا گیا ہے۔
خیال رہے البیشمرکہ فوجیوں نے نومبر کے اوائل میں کوبانی کا
دفاعی نظام سنبھالا تھا۔ اس کے بعد دو دسمبر کو ڈیڑھ سو فوجیوں پر مشتمل تازہ دم دستہ بھی پہنچ گیا ہے۔
عراقی کرد فوج کی آمد پر شام میں کرد جنگجوئوں کو ایک نیا حوصلہ ملا اور انہوں نے علمی اتحادی فوج کی بمباری کے سائے میں دولت اسلامی کی پیش قدمی روک دی تھی۔
یاد رہے کہ کوبانی کا علاقہ ترکی سے متصل ہے اور امریکا سمیت بعض دوسرے ممالک ترکی سے بھی کوبانی میں داعش کے خلاف جنگ کی قیادت کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ تاہم ترک حکومت کا موقف ہے کہ عالمی برادری کو صرف داعش کے خلاف کارروائی کے بجائے شام میں صدر بشار الاسد کو اقتدار سےہٹانے کے لیے بھی کارروائی کرنی چاہیے۔