لکھنؤ(نامہ نگار)مہانگر پولیس نے آج بی ایس سی کے ایک طالب علم کو کوبرا کے زہر کے ساتھ پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے۔ زہر کی قیمت بین الاقوامی بازار میں کروڑوں روپئے بتائی جا رہی ہے۔ طالب علم کے قبضے سے ملی اشیاء کوبرا کا زہر ہے یا نہیں اس با
ت کا پتہ لگانے کیلئے اسے فارنسک جانچ کیلئے بھیجا جائے گا۔
مہا نگر پولیس نے بدھ کو بی ایس سی کے ایک طالب علم کو ایک لیٹر کوبرا زہر کے ساتھ گرفتار کیا ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم مذکورہ زہر کو گومتی نگر ایک شخص کو دینے جا رہا تھا۔ انسپکٹر مہا نگر ناگیندر چوبے نے بتایا کہ پوچھ گچھ میں ملزم نے اپنا نام بازار کھالہ کا سندیپ ورما بتایا۔ سندیپ کے کے سی میں بی ایس سی سال سوم کا طالب علم ہے۔ اس نے بتایا کہ مذکورہ سانپ کا زہراس کو سعادت گنج کے ایک نوجوان نے دیا تھا۔ برآمد کوبرا زہر کی قیمت ہندوستانی بازار میں ۵۰لاکھ روپئے اوربین الاقوامی بازار میں دو کروڑ روپئے بتائی جا رہی ہے۔ ٹھیک اسی طرح ۲۰۱۳ء میں پولیس نے چنہٹ علاقے میں کچھ جنگلی جانور اسمگلروں کو گرفتار کیا تھا اور پولیس کو ان کے قبضے سے شیر کی پانچ کھالیں ملی تھیں۔کھالیں شیر کی تھیں یا نہیں اس بات کا پتہ لگانے کیلئے ان کو جانچ کیلئے بھیجا گیافی الحال ابھی تک اس کی جانچ رپورٹ نہیں آ سکی ہے۔ چنہٹ اورآج مہا نگر میں ہوئے اس گڈورک میں ایک بات عام ہے وہ ہے گڈ ورک انجام دینے والے پولیس ملازمین۔ چنہٹ میں بھی جنگلی جانوروں کی کھال کے ساتھ اسمگلروں کو پکڑنے کا سہرا سرویلانس سیل انچارج داروغہ ناگیندر چوبے کو ملا تھا اور آج بھی مہا نگر پولیس نے جو گڈ ورک انجام دیااس کا بھی سہرا انسپکٹر مہا نگر یوگیندر چوبے کو ملا ہے یہ صرف ایک اتفاق ہے یا پھر کچھ اور۔