ہوانا :کولمبیا کے صدر جوآن مینوئل سینٹوس نے کہا کہ فارک باغی اگلے سال 23 مارچ تک امن معاہدے ہونے پر 60 دن کے اندر اندر ہتھیار ڈالنے پراتفاق کیا ہے ۔کولمبیا کی حکومت اور فارک باغیوں نے ہوانا میں تاریخی اجلاس میں چھ ماہ کے اندر لاطینی امریکہ کے سب سے طویل جدوجہد کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ کیوبا کے صدر رال کاسترو نے کل اس اجلاس کا انعقاد کیا جس میں کولمبیا کے صدر جوآن مینوئل سینٹوس اور فارک جنگجو¶ں کے رہنما روڈریگو لانڈونو نے جدوجہد ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
اس جدوجہد میں اب تک دو لاکھ 20 ہزار افراد ہلاک ہوئے اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے ۔تموچینکو کے نام سے جانے جانے والے فارک باغی کے رہنما لنڈونو نے کہا کہ ان کا وفد چھ ماہ کی ڈیڈ لائن سے پہلے حکومت کے ساتھ امن معاہدہ کرنے کی کوشش کرے گا۔ انہوں نے کہا “صدر سینٹوس کے ساتھ رضامندی سے پہلے ہم امن سمجھوتہ کرنا چاہتے ہیں۔ اس امن معاہدے کے لئے کولمبیا حکومت اور فارک باغیوں کے درمیان تین سال سے بات چیت چل رہی ہے ۔امریکہ نے لاطینی امریکہ کے سب سے طویل جدوجہد کو ختم کرنے پر اتفاق کے لئے کولمبیا حکومت اور فارک باغیوں کی تعریف کی ہے ۔
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے ایک بیان میں کہا “امن سمجھوتہ قریب ہے ۔ انتہائی مشکل حالات میں امن معاہدے کے عزم اور جرات دکھانے کے لئے میں نے صدر سینٹوس اور ان کی ٹیم کو مبارک باد دی ہے ”۔