منافع تو دور لاگت بھی نہ نکل پانے کی شکایت
لکھنو¿:پہلے عوام کو اور اب کوٹیداروں کو پیاز نے رلانا شروع کر دیا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے دلائے گئے پیاز میں منافع تو دور لاگت بھی نہیں نکل رہی ہے۔ واضح ہو کہ عوام کو فائدہ پہنچانے کیلئے انتظامیہ نے مناسب قیمت فروخت کنندگان کی دکانوں کو سستی قیمت پر پیاز فروخت کروانے کی پہل کی تھی۔ کوٹیداروں کو منڈی سے پیاز بھی دلوا دیا گیا لیکن دکان تک پہنچتے پہنچتے پیاز کی قیمت فروخت کرنے کی شرح سے زیادہ ہو جا رہی ہے۔ کوٹیداروں کے مطابق منڈی میں ۴۶ روپئے کلو میں پیاز فروخت ہو رہی ہے جسے انہیں ۴۸ روپئے میں لوگوں کو تقسیم کرنا ہے لیکن منڈی سے لیکر دکان تک پہنچنے پر پیاز کی قیمت ۴۹ روپئے فی کلو تک پہنچ جاتی ہے جو کوٹیداروں کیلئے مصیبت بن گئی ہے۔ اوپر سے اگر جو پیاز سڑی نکلے گی وہ خسارہ الگ سے ہوگا۔
وہیں دوسری جانب ایک مقامی غذا افسر نے بتاےا کہ اس اسکیم کا مقصد تھا کہ عوام کو کسی طرح سستی شرح پر پیاز دستیاب کرائی جا سکے اور کوٹیداروں کو بھی کچھ فائدہ ہو جائے۔ انہوں نے بتایا کہ بازار میں جو پیاز ساٹھ روپئے میں خوردہ فروخت ہو رہی ہے وہی پیاز عوام کو مناسب فروخت کنندگان کی دکان سے ۴۸ روپئے میں دستیاب کرائی جا رہی ہے۔اس ۴۸ روپئے کی فروخت میں دو روپئے کوٹیدار کو بچ رہا ہے کوٹیداروں کو منڈی سے پیاز ۴۴ سے ۴۶ روپئے میں محکمہ کی نگرانی میں دلائی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ منڈی میں تیس روپئے سے لیکر پچاس روپئے تک پیاز دستیاب ہے۔