لکھنؤ(نامہ نگار)چنہٹ علاقے میں ایک کار بے قابو ہو کر کٹھوتا جھیل کی ریلنگ توڑتے ہوئے جھیل میں گر گئی۔اس حادثہ میں کار سوار تین طلباء میں سے ایک کی موقع پر ہی موت ہو گئی جبکہ دو طلباء کو شدید زخمی حالت میں ٹراما سینٹر لے جایا گیا جہاں دوران علاج ایک طالب علم کی موت ہو گئی۔ بتایا جارہا ہے کہ سبھی طلباء نشے میں بدمست تھے جس کی وجہ سے کار بے قابو ہو گئی۔
چنہٹ کے وکلپ کھنڈ کی سی بی سی آئی ڈی کالونی میں رہنے والے دشیت تیاگی مظفر نگر میں داروغہ ہیں۔ ان کا بیٹا موہت دوشنبہ کو ٹرک پر سامان لاد کر مظفر نگر لے جانے کیلئے آیا تھا۔ ٹرک پر سامان لدوا کر وہ وہیں کالونی کے رہنے والے اور امین آباد میں
داروغہ کے عہدے پر تعینات ودیا ساگر کے بیٹے وپن اور بھتیجے ونے کے ساتھ کار سے جا رہا تھا۔ بتایا جارہا ہے کہ سبھی نشے میں بدمست تھے۔ اسی درمیان کار چلانے کے سلسلہ میں ان کے درمیان رسہ کشی ہونے لگی۔ آخر میں کار ونے چلانے لگا کار کٹھوتا جھیل کے نزدیک پہنچی ہی تھی کہ وہ بے قابوہو گئی اور جھیل کے کنارے لگی ریلنگ توڑتے ہوئے جھیل میں گر گئی۔ تبھی ادھر سے نکل رہے راہ گیروں نے حادثہ کی اطلاع پولیس کو دی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے کرین کی مدد سے جھیل میں گری کار اور تینوں طلباء کو باہر نکلاجس میں ونے ساگر اور موہت تیاگی کی موت ہو گئی وہیں وپن ساگر معمولی طور سے زخمی ہو گیا تھا۔ پولیس کو وپن نے گھر والوں کا موبائل نمبر بتایا جس کی مدد سے حادثہ کی اطلاع ان کے گھر والوں کو دی گئی۔