پرتھ۔کپتان مہندر سنگھ دھونی نے ویسٹ انڈیز کے خلاف عالمی کپ میچ میں ہندوستانی ٹیم کو ملی چار وکٹ کی جیت پر خوشی ظاہر کی ہے لیکن ساتھ ہی کھلاڑیوں کو کارکردگی بہتر بنانے کی بھی ہدایت دی ہیں۔ہندوستان نے واکا میں جمعہ کو ویسٹ انڈیز کو چار وکٹوں سے شکست دی تھی ۔لیکن ٹورنامنٹ میں ابھی تک کھیلے گئے اپنے میچوں میں کیریبین ٹیم کے خلاف ٹیم انڈیا کو کچھ جدوجہد ضرور کرنا پڑا ۔دھونی نے ٹیم کی مسلسل چوتھی فتح کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا مجھے لگتا ہے کہ واکا کی پچ کافی مشکل تھی ۔اس طرح کی پچ پر ہدف کا تعاقب کرنا عام طور پر کچھ مشکل ہوتا ہے۔انہوں نے کہامجھے لگا کہ جب ویسٹ انڈیز کی ٹیم بلے بازی کر رہی تھی تو اس وقت اسکور بنانا زیادہ مشکل تھا ۔خصوصا شروعات کے 10 اوور مشکل تھے۔ لیکن اس کے بعد صورتحال کچھ بہتر ہوئی ۔لیکن جب ہم بلے بازی کر رہے تھے تو اس وقت بھی کیریبین گیند بازوں کو ان سوئنگ مل رہی تھی اور اس سے صاف ہے کہ بلے بازوں کیلئے اس وقت بھی صورتحال آسان نہیں تھی۔ویسٹ انڈیز سے ملے 183 رن کے آسان ہدف کے سامنے ہندوستانی ٹیم کو کافی جدوجہد کرنا پڑا اور صرف دھونی ناٹ آئوٹ45 رن کی سب سے بڑی اننگز کھیل کر ٹیم کو جیت دلانے میں کامیاب رہے دھونی نے ٹیم کی کارکردگی کو لے کر کہا اچھی بات یہ ہے کہ تمام بلے بازوں کو کھیلنے کا موقع ملا۔ اس میچ میں کافی حد تک نچلے آرڈر کا ٹیسٹ ہوا اور امید ہے کہ آنے والے دو میچوں میں بھی ان کے اور کھیلنے کا موقع ملے گا تاکہ ہم ناک آئوٹ دور کے لیے تیار ہو سکیں۔لیکن کپتان نے ساتھ ہی کھلاڑیوں کو اپنی کارکردگی کوبہتر بنانے کی ہدایت بھی دے دی۔
انہوں نے کہامجھے لگتا ہے کہ نچلے آرڈر کے بلے بازوں کو بھی کچھ اور شراکت دینا چاہیے ۔اگر ایسا ہوتا ہے تو ہم اور 20 سے 25 رنز کا اضافہ کر سکتے ہیں۔ہندوستانی بلے بازوں نے میچ میں جہاں 100 رنز تک آتے آتے اپنے پانچ وکٹ گنوا دیے وہیں گیند بازوں نے اپنی کارکردگی سے میچ پر گرفت بنائے رکھی۔ متحدہ عرب امارات کے خلاف چوٹ کی وجہ سے میچ سے باہر رہے تیز گیند باز محمد سمیع نے زبردست واپسی کی اور 35 رنز پر تین وکٹ چٹکاکر مین آف دی میچ بنے ۔کپتان نے کہا مجھے لگتا ہے کہ تمام گیند بازوں کی کارکردگی کمال کی رہی سمیع نے نئی گیند کے ساتھ اضافی ذمہ داری ادا کی جس سے موہت شرما کو وسط اوورز میں کچھ وقت مل گیا۔ اس کے علاوہ امیش یادو نے بھی پوری صلاحیت سے گیند بازی کی۔دھونی نے کہا میچ میں مجھے تمام گیند بازوں کی شراکت محسوس ہوئی تمام اپنا اپنا اچھا مظاہرہ کر رہے تھے اور ایک اوور کے بعد دوسرا اچھا اوور مل رہا تھا ۔اس سے مخالف ٹیم پر دباؤ بڑھ گیا اور آخر کار اس سے وکٹ ملنے لگے۔انہوں نے کہا ہمیں بولنگ اور بیٹنگ تمام محکموں میں اچھی شراکت کی ضرورت ہوتی ہے۔ہم کسی کی ذاتی کارکردگی پر زور نہیں دیتے۔ ہمارا مقصد یہ تھا کہ کس طرح دو کھلاڑی چاہے بولنگ ہو یا بلے بازی جب ساتھ کھیلتے ہیں تو کس طرح کی شراکت ادا کی اور اس سے کیا فائدہ ملتا ہے اس لئے پوری ٹیم کا ہدف صرف میچ جیتنا ہوتا ہے۔اگرچہ فتح کے باوجود ٹیم انڈیا کی کارکردگی میں کچھ خامیاں دکھائی دی جس میں کئی اہم موقعوں پر فیلڈروں کا کیچ چھوڑنا بھی تھا۔
لیکن دھونی نے کھلاڑیوں کا دفاع کرتے ہوئے کہامیں مانتا ہوں کہ اہم موقعوں پر ہم نے کیچ ٹپکائے تقریبا تمام 11 کھلاڑیوں نے میچ میں کیچ ٹپکائے لیکن اس میں ہوا کا بھی کردار تھا ہمارے بہترین فیلڈروں سے لے کر اوسط فیلڈروں تک نے کیچ ٹپکا دیے لیکن ہوا سے انہیں کافی تکلیف ہو رہی تھی لیکن تمام نے بتایا کہ ہوا کی وجہ سے ایسا ہوا کیونکہ ہوا
مختلف سمت میں آ رہی تھی اور وہ اپنی آنکھیں ٹھیک سے کھول نہیں پا رہے تھے۔ ہندوستان کو اگلے دونوں مقابلے اب سہ میزبان نیوزی لینڈ میں کھیلنے ہیں اس کا اگلا میچ آئرلینڈ کے خلاف ہیملٹن میں ہونا ہے اور پھر آکلینڈ میں وہ زمبابوے کے خلاف کھیلے گا اس کے بعد ٹیم انڈیا واپس آسٹریلیا پہنچے گی جہاں اسے کوارٹرفائنل میچ کھیلنا ہوگا۔بلے باز نے کہا ہم نے گزشتہ چند وقت میں مختلف حالات میں کھیلا ہے ہمارے کھلاڑیوں نے دوستانہ انجام سیکھا ہے اور یہ کافی اچھا ہے۔طویل وقت آسٹریلیا میں گزارنے کے بعد نیوزی لینڈ کے دورے پر روانہ ہونے کو لے کر دھونی نے کہا پرتھ سے ہیملٹن کا راستہ کافی طویل ہے اور اس لئے فی الحال ہمیں کرکٹ کے بارے میں سوچنے کیلئے کم وقت ملے گا لیکن ہمیں اس کا سامنا تو کرنا ہی ہوگا نیوزی لینڈ کے گراؤنڈ تھوڑے چھوٹے ہیں اور وہاں کے حالات کچھ مختلف بھی ہیںلیکن ہم نے اپنے آخری دورے میں وہاں کافی کچھ سیکھا جس سے ہمیں مدد ملے گی۔