نئی دہلی:کھادی گرام ادیوگ کمیشن نے مہاراشٹر کے خشک سالی سے متاثرہ ناسک، عثمان آباد ، دھولے ، پالگھر اور تھانے ا ضلاع کے کسانوں کے لئے زراعت پر مبنی صنعتوں کی خصوصی تربیت دینے کا منصوبہ شروع کیا ہے ۔کمیشن صدر ونے کمار سکسینہ نے آج یہاں بتایا کہ مہاراشٹر میں خشک سالی سے متاثرہ کسانوں کو زراعت پر مبنی صنعتوں کے سلسلے میں تربیت دی جائے گی۔ کسانوں کو یہ تربیت کھادی گرام ادیوگ ناسک اور دھانو مرکز کے ذریعے 15 اپریل سے شروع کر دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ خوراک اور سبزیوں کی پروسیسنگ، بیکری کی صنعت، مصالحے پروسیسنگ، اگربتی بنانے ، موم بتی بنانے ، خوردنی تیل نکالنے ، کاغذ بنانے ، ویلڈنگ، بڑھئی اور لوھار کے کام، دونے پیتل بنانے ، ریشے کی مصنوعات اور لاکھ کی پیداوار اور متعلقہ مصنوعات کی تربیت دی جائے گی۔مسٹر سکسینہ نے بتایا کہ یہ تربیت کسانوں اور ان کے اہل خانہ کو دی جائے گی ۔ اس تربیت کا مقصد کسانوں کو آمدنی کامتبادل ذریعہ فراہم کرنا اور ان کی آمدنی میں اضافہ کرنا ہے ۔ اس سے کھیت پر ان کا انحصارکم ہوگا ۔ اس تربیت کے بعد کسان اپنا کاروبار شروع کر سکیں گے ۔
مسٹر سکسینہ نے بتایا کہ کسانوں کا انتخاب بلاک ڈیولپمنٹ افسر کے ذریعے کیا جائے گا اور اس کے لئے مقامی اخبارات میں اشتہارات بھی دیے جائیں گے ۔ کسانوں کو معمولی 10 روپے فیس کے طور پر ادا کرنے ہوں گے ۔ یہ رقم بھی تربیت کے بعد کسانوں کو لوٹا دی جائے گی۔ تربیت کی مدت 15 سے 30 دن کی ہوگی۔ تربیت کے دوران کسانوں کو نفسیاتی مشورہ بھی دی جائے گی جس سے انہیں ڈپریشن وغیرہ سے نکالا جا سکے ۔ تربیت کے آخری دن بینک کے افسران بھی کسانوں کے ساتھ بات چیت کریں گے اور انہیں مختلف قرض کے منصوبوں کی معلومات فراہم کرائی جائے گی ۔ اس دوران ہر کسان کی دلچسپی اور ان کی ضرورت اور وسائل پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ناسک تربیتی مرکز میں عثمان آباد ، دھولے اور ناسک کے کسانوں کو تربیت دی جائے گی جبکہ دھانو تربیتی مرکز میں تھانے اور پالگھر کے کسان تربیت حاصل کریں گے ۔