اگر آپ پورا دن سلاد کھا کر گزارتے ہیں اور کافی ورزش بھی کرتے ہیں مگر پھر بھی موٹاپے سے نجات پانے میں ناکام رہتے ہیں تو دیکھ لیں کہ اس کی وجہ کہیں آپ کے بستر کے سرہانے نہ چھپی ہوئی ہو۔
جی ہاں ایک نئی طبی تحقیق کے مطابق سونے کے کمرے میں بہت زیادہ مصنوعی روشنی جسمانی وزن بڑھانے کا باعث بنتی ہے۔
نیدر لینڈ کی لائیڈن یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کی تحقیق کے مطابق رات کو سونے کے کمرے میں روشنی کرنا یا اسمارٹ فون سمیت دیگر ڈیوائسز کی جگمگاہٹ موٹاپے کا باعث بن سکتی ہے۔
تحقیق کے دوران چوہوں پر کیے گئے تجربات سے معلوم ہوا کہ سونے کے دوران مسلسل روشنی کا جسم پر پڑنے سے جسمانی گھڑی متاثر ہوتی ہے اور کیلیوریز جلانے کا اہم عمل سست روی کا شکار ہوجاتا ہے۔
محقق پیٹرک رینسین کے مطابق ہماری تحقیق کے نتائج ان افراد کے لیے بہت فائدہ مند ہیں جو جسمانی وزن پر قابو پانے کی جدوجہد کررہے ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ حیاتیاتی ردھم کو برقرار رکھنا بہت زیادہ مددگار ثابت ہوتا ہے کم از کم سونے کے کمرے میں تاریکی کے ذریعے تو اسے ممکن بنایا ہی جاسکتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ رات کو بستر پر بار بار موبائل فون پر ایس ایم ایس کو چیک کرنا جسمانی گھڑی کو متاثر کرکے اسے کیلوریز جلانے سے روکتا ہے اور اس کا نتیجہ جسمانی وزن میں اضافے کی صورت میں نکلتا ہے۔