رقم اتنی زیادہ تھی کہ اسے شمار کرنے کے لیے نوٹ گننے کی تین برقی مشینوں کا استعمال کیا گیا اور پھر بھی اس میں 21 گھنٹے لگے
ہندوستان میں پولیس نے ایک سرکاری اہلکار کے مکان پر چھاپہ مار کر اتنی نقدی برآمد کی ہے کہ اسے گننے میں 21 گھنٹے کا وقت لگا۔
یہ واقعہ کولکتہ میں پیش آیا ہے اور پولیس کا کہنا ہے کہ چھاپے کے دوران 20 کروڑ روپے سے زیادہ رقم برآمد ہوئی ہے۔
پولیس نے مذکورہ اہلکار اور اس کے بیٹے کو حراست میں لے لیا ہے۔
اس سرکاری اہلکار نے تسلیم کیا ہے کہ یہ رقم اس نے مختلف اوقات میں بطور رشوت لی تھی اور اسے اپنی رہائش گاہ پر ہی چھپایا ہوا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ چھاپے کے دوران اہلکار کے مکان میں چھت، دیواروں، غسل خانے کی ٹائلوں کے نیچے سے نوٹوں کی گڈیاں برآمد کی گئی ہیں۔
حکام کے مطابق اس کے علاوہ رقم تکیوں، گدّوں، بستروں، صوفوں یہاں تک کہ فریج کے اندر بھی رکھی گئی تھی۔
رقم اتنی زیادہ تھی کہ اسے شمار کرنے کے لیے نوٹ گننے کی تین برقی مشینوں کا استعمال کیا گیا اور اس کے باوجود اس عمل میں 21 گھنٹے لگے۔
پولیس حکام نے کہا ہے کہ وہ اب اس سرکاری اہلکار کی ملکیتی دیگر عمارتوں کی بھی تلاشی لیں گے اور انھیں امید ہے کہ وہاں سے بھی بدعنوانی سے حاصل کی گئی مزید رقم مل سکتی ہے۔
کولکتہ پولیس نے یہ کارروائی ایک ایسے موقع پر کی ہے جبک گذشتہ روز ہی بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کی آزادی کی 69 ویں سالگرہ پر اپنے خطاب میں ملک کو بدعنوانی سے پاک کرنے کا عہد کیا ہے۔