برمنگھم یونیورسٹی کے تفتیش کاروں نے تجربات سے ثابت کیا ہے کہ جو لوگ کھانا کھاتے ہوئے ٹی وی دیکھتے ہیں وہ بعد میں اسنیک کی قابل ذکر مقدارکھانے کےطور پرکھاتے ہیں۔ہم اپنے بڑوں سے سنتے آئے ہیں کہ کھانا کھانے کے دوران ساری توجہ صرف کھانے پر رکھنی چاہیئے اور اب سائنسدانوں نے بھی اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ کھانا کھانے کےدوران ٹی وی دیکھنے یا موبائل فونز پرمشغول ہونےکے اثرات موٹاپے کی شکل میں ظاہر ہوتے ہیں۔
برمنگھم یونیورسٹی کے تفتیش کاروں نے تجربات سے ثابت کیا ہے کہ جو لوگ کھانا کھاتے ہوئے ٹی وی دیکھتے ہیں وہ بعد میں اسنیک کی قابل ذکر مقدار کھانے کے طور پر کھاتے ہیں۔تجربات کےایک سلسلے میں تحقیق کاروں پر ظاہر ہوا کہ جن لوگوں نےکھانے کے دوران خوراک پر توجہ نہیں دی تھی ان میں اسنیکس کھانے کی بھوک زیادہ تھی۔برمنگھم یونیورسٹی سے منسلک ماہرین کے مطابق ہمارے کھانے سے متعلق یاداشت ہماری بھوک میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ لہذا اگر ہم کھانے کے دوران اپنی خوراک کے بجائے دیگر مشاغل مثلا ٹی وی ،کمپیوٹر یا فونز پر مشغول ہوتے ہیں تو ان مشاغل کے اثرات ہماری یاداشت پر اثرانداز ہوتے ہیں اور ہم یہ یاد نہیں رکھ پاتے ہیں کہ ہم پہلے کھانا کھا چکے ہیں۔مطالعے کے پہلے مرحلے میں تفتیش کاروں نے ۳۹عام وزن رکھنے والی خواتین کو تین تجرباتی شرائط پوری کرنے کے لیے تعینات کیا ج
س میں ایک زیادہ مشغول گروپ ،دوسرا کم مشغول گروپ اور تیسرا کنٹرول گروپ تھا۔
شرائط کے مطابق ہر شریک کو ۴۰۰کیلوریز پر مشتمل کئی طرح کی غذائی اشیاءمقررہ ترتیب کے ساتھ دوپہر کے کھانے میں دی گئیں اور کھانا ختم کرنے کی یدایات دی گئیں۔ اس گروپ کی خواتین کو بتایا گیا کہ کھانے کے دوران وہ کمپیوٹر گیم کھیلیں گی اور زیادہ اچھا کھیلنے پر انعام جیت سکتی ہیں، اسی طرح کم مشغول گروپ کو بھی کھانے کے ساتھ کمپیوٹر گیمز کھیلنے کی اجازت دی گئی البتہ کنٹرول گروپ نے صرف کھانے پر توجہ مرکوز رکھی۔بعدازاں شرکاءکو دوپہر میں بسکٹوں سے بھری پلیٹ پیش کی گئی اور ہر شخص کی بھوک کا تعین کیا گیا۔ محققین نے کہا کہ وہاں گروپوں کے درمیان ایک اہم فرق تھا، جو لوگ زیادہ مشغول گروپ میں تھے انھوں نے کنٹرول گروپ کے مقابلے میں ۶۹فیصد زیادہ اسنیک کھایا۔ اسی طرح کم مشغول گروپ نے بھی کنٹرول گروپ کی نسبت ۲۸ فیصدزیادہاسنیک کھایا۔دوسرے تجربے میں مزید ۶۳ شرکاءشامل ہوئے جنھیں دوپہر کے کھانے میں سوپ اور بریڈ کے ساتھ ٹی وی دیکھنے کی شرائط مکمل کرنی تھی، اس بار بھی نتیجے سے پتہ چلا کہ کھانے کے دوران ٹی وی دیکھنے والوں نے بعد میں کنٹرول گروپ جنھوں نے کھانے پر توجہ مرکوز رکھی تھی ان کے مقابلے میں ۱۹فیصد زیادہ اسنیک کھایا۔تیسرے مرحلے میں ۴۵شرکاء کے دو گروپس کو آڈیو کلپ سننے کے ساتھ خود کو کھانا کھاتے ہوئے دیکھنے کا تصور کرنےکے لیے کہا گیا جبکہ تیسرا کنٹرول گروپ تھا جس کی توجہ صرف کھانے پر تھی۔محققین نے ‘جرنل ایپی ٹائٹ’ میں لکھا کہ دوپہرکے کھانے کی اقسام میں اختلافات کے باوجود وہاں نتائج کا ایک واضح نمونہ موجود تھا۔انھوں نے کہا کہ کھانا کھانے کے دوران ٹی وی یا کمپیوٹر پر مشغول ہونے سے بعد میں لوگوں میں اسنیک کی بھوک زیادہ ہو جاتی ہے اس کے برعکس کھانے پر توجہ مرکوز رکھنے سے اسنیک کھانے کی بھوک میں کمی واقع ہوتی ہے۔