ایک بہت بڑا سیارچہ زمین سے ٹکرانے کے قریب ہے، اور اس کے زمین سے ٹکرانے پر کرہ ارض سے انسانیت کا خاتمہ ہوجائے گا۔
یہ وہ خبر ہے جس نے آج کل مغربی دنیا کی آن لائن برادری کو اپنی گرفت میں لے رکھا ہے، جس کے مطابق 22 سے 28 ستمبر 2015 کے درمیان یہ سیارچہ قیامت بن کر زمین سے ٹکرانے والا ہے۔
افرین روڈریگیز نامی شخص نے یہ نظریہ پیش کیا ہے، جس کے مطابق یہ سیارچہ پیورٹو ریکو کے قریب گرے گا، جس کے نتیجے میں زلزلے اور سونامی آئیں گے، جس سے امریکا کے مشرقی ساحل، میکسیکو، وسطی اور جنوبی امریکا میں تباہی پھیل جائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ ناسا کو اس کے لیے الرٹ جاری کر دینا چاہیے تاکہ لوگ ان جگہوں سے منتقل ہو جائیں۔
اگرچہ ان افواہوں میں کوئی صداقت تو نہیں تاہم اس نے لوگوں کو اس حد تک اپنی گرفت میں لے لیا ہے کہ امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کو بھی مبجبوراً اس کی تردید کرنی پڑی ہے۔
ناسا کے ایک ترجمان نے اس سلسلے میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‘ناسا یہ واضح کردینا چاہتا ہے کہ کوئی شہابِ ثاقب یا دمدار ستارہ زمین سے ٹکرانے والا نہیں، لہٰذا اس طرح کے کسی بڑے تصادم کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ درحققیقت ہماری معلومات کے مطابق آئندہ چند سو برسوں کے دوران کوئی بھی بڑا سیارچہ زمین سے ٹکرانے والا نہیں ہے۔’
آن لائن دنیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیلا یہ نظریہ ماننے والوں کے مطابق دنیا کی بیشتر حکومتیں اس بات سے آگاہ ہیں، البتہ وہ اس خبر کو چھپا رہے ہیں تاکہ عوامی سطح پر خوف و ہراس نہ پھیلے، اور امیر طبقے کو اس واقعے کے لیے تیار ہونے کا موقع دیا جاسکے۔