نئی دہلی:کیجریوال حکومت نے قومی راجدھانی دہلی کے لئے پیش کردہ اپنے حالیہ بجٹ میں پبلسٹی کے لئے 526کروڑ روپے مختص کرکے ریاست کے عوام کے ساتھ دھوکہ کیا ہے.
جسے فوراً واپس لے کر سرکاری خزانے میں جمع کیا جانا چاہئے ۔کانگریس کی دہلی یونٹ کے صدر اجے ماکن نے آج یہاں میڈیا سے بات چیت کے دوران یہ مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ پبلسٹی کے لئے مختص کیاگیا یہ بجٹ محض عوام کو گمراہ کرنے کے لئے ہے کیوں کہ اس سے پہلے یہ بجٹ محض 24کروڑ روپے کا ہوا کرتاتھا لیکن کیجریوال حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد اس مد میں بے تحاشا اضافہ کرکے عوام کے ساتھ دھوکہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پبلسٹی پر اتنی بڑی رقم خرچ کرنے کی بجائے اسے دہلی کے عوام کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرانے کے لئے تقریبا ایک ہزار بسیں خرید کرسڑکوں پراتارا جاسکتا تھا۔ اسی طرح ان پیسوں کا سیور لائن، پینے کا پانی اوردیگر سہولتیں فراہم کرانے کے لئے استعمال کیا جاسکتا تھا لیکن کیجریوال حکومت نے عوامی مفادات کے کاموں کو نظر انداز کرکے صرف اپنی پبلسٹی کے لئے اتنی بڑی مختص کی جو قابل مذمت ہے ۔مسٹر اجے ماکن نے الزام لگایا کہ کیجریوال حکومت ایک طرف پیسہ نہ ہونے کا بہانہ بناکر صفائی ملازمین کو تنخواہیں دینے سے معذوری کا اظہار کرتی رہتی ہے ، وہیں دوسری طرف وزیراعلیٰ کیجریوال نے اپنی پارٹی کے سیاسی لیڈروں کو ایڈجسٹ کرنے کے لئے پولٹیکل ایڈوائزر، اینٹی کرپشن ایڈوائزر، میڈیا ایڈوائزر سمیت کئی طرح کے نام نہاد مشیر بناکر سرکاری پیسے سے انہیں تنخواہیں اور دیگر سہولتیں فراہم کرائی جارہی ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ کیجریوال حکومت نے اپنے حالیہ بجٹ میں دہلی جل بورڈ کے بجٹ میں بھی کٹوتی کی ہے جبکہ دہلی کے عوام کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے ۔ مسٹر ماکن نے کہا کہ بدعنوانی اور وی آئی پی کلچر ختم کرنے کے وعدے کے ساتھ اقتدار میں آئی کیجریوال حکومت نے سپر وی آئی پی کلچر کی نئی مثال قائم کی ہے ، جو افسوسناک ہے ۔