عام آدمی پارٹی چاہتی ہے کہ کیجریوال مودی کے خلاف ہی انتخاب لڑیں. عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے عام انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزیراعظم کے عہدے کے امیدوار نریندر مودی کا مقابلہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اترپردیش میں وارانسی(بنارس) سے انتخاب لڑنے کا اعلان کیا ہے۔
بی جے پی نے اتوار کو ہی اس نشست سے نریندر مودی کو امیدوار بنانے کا اعلان کیا ہے۔
اروند کیجریوال نے بنگلورو میں ایک روڈ شو کے دوران کہا، ’بی جے پی کے نریندر مودی کو ہرانا ہے۔ پارٹی کا آج ایک اجلاس ہوئا اور پارٹی نے کہا کہ مجھے مودی کے خلاف انتخاب لڑنا چاہیے۔‘
انہوں نے کہا، ’میں جانتا ہوں کہ یہ بڑا چیلینج ہے۔۔۔مجھے یہ چیلینج قبول ہے۔‘
کیجریوال نے کہا کہ پارٹی نے انہیں بنارس سے ٹکٹ دیا ہے اور انہیں یہ چیلنج قبول ہے، لیکن اس بارے میں وہ 23 مارچ کو بنارس میں ایک ریلی منعقد کر کے عوام کی رائے لیں گے اور اگر عوام کی رائے بھی یہی ہوگی تو وہ نریندر مودی کے خلاف انتخاب لڑیں گے۔
عام آدمی پارٹی نے اپنے کارکنوں کو وارانسی پہنچنے کی ہدایات بھی دی ہیں۔
اس سے پہلے عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ اور منیش سسودیا کہہ چکے ہیں کہ پارٹی چاہتی ہے کہ کیجریوال مودی کے خلاف ہی انتخاب لڑیں۔
دوسری طرف وارانسی سے نریندر مودی کے امیدوار بنائے جانے کے بعد بی جے پی کے کارکنوں میں ایک نیا جوش نظر آ رہا ہے۔
ایسا پہلی بار ہوگا جب وارانسی سے کوئی امیدوار وزیراعظم کے عہدے کا مضبوط دعویدار ہے۔
اس سے پہلے اروند کیجریوال نے دہلی کی ریاستی اسمبلی انتخابات کے دوران اس وقت دہلی کی وزیراعلی کانگریس کی شیلا دکشت کو کھلا چیلنج دیتے ہوئے کہا تھا کہ شیلا دکشت جس سیٹ سے انتخابات لڑیں گي، وہ بھی اسی سیٹ سے الیکشن لڑیں گے۔
اس وقت اروند کیجریوال کے اس اعلان کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا، لیکن انہوں نے شیلا دکشت کو قریب 25،000 ووٹوں کے فرق سے ہرا دیا تھا۔