نئی دہلی:دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے جنتر منتر سے سابق فوجی مظاہرین کو زبردستی نکال باہر کرنے کی کوششوں کی آج سخت مذمت کی۔ مسٹر کیجریوال نے آج ٹوئٹ کرکے کہا کہ “سابق فوجیوں کو جنتر منتر سے زبردستی نکالا جارہا ہے ؟، ان لوگوں نے کل تک ہماری حفاظت کی اور اب وہ یوم آزادی کے لئے خطرہ ثابت ہونے لگے ہیں؟”۔قومی جمہوری محاذ (این ڈ¸ اے ) حکومت پر سابقہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) سرکار کے طریقہ کار پر عمل پیرا ہونے کا الزام لگاتے ہوئے مسٹر اروند کیجریوال نے کہا کہ “ایک سال کے اندر ہی این ڈی اے نے اپنی پیش رو یو پی اے (دوئم) کی طرح سلوک کرنا شروع کردیا ہے ۔ یہ وہی طریقہ کار ہے جس سے یو پی اے (دوئم) مظاہرین کو کھدیڑتی تھی”۔
وزیر اعلی نے کہا کہ “میں محترم وزیر اعظم سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ کل لال قلعہ سے ان سابق فوجی اہلکاروں کے ‘ایک رینک ، ایک پنشن” اسکیم کے نفاذ کا مطالبہ تسلیم کرنے کا اعلان کریں”۔ واضح رہے کہ ‘ایک رینک ایک پنشن” اسکیم کو نافذ کرنے کا مطالبہ کرنے کے لئے گزشتہ دو ماہ سے جنتر منتر پر مظاہرہ کرنے والے سابق فوجی اہلکاروں کو آج صبح سویرے دہلی پولس نے یہ کہتے ہوئے زبردستی نکال باہر کردیا ہے کہ وہ یوم آزادی کے موقع پر خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔پولس ذرائع نے کہا کہ یہ کارروائی نئی دہلی میونسپل کونسل (این ڈی ایم سی) نے کی ہے اور پولس صرف جنتر منتر کو صاف کرنے میں مدد کررہی تھی۔