نئی دہلی، 31 مارچ (یو این آئی) عام آدمی پارٹی میں پیدا ہوا تنازعہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے ۔ پارٹی ابھی یوگیندر یادو اور پرشانت بھوشن کی بغاوت سے سنبھل بھی نہیں پائی ہے کہ پارٹی کے ایک سابق رکن اسمبلی راجیش گرگ نے آج الزام لگایا کہ انہیں کی پارٹی کے ممبران نے بھارتی جنتا پارٹی کے نام پر اپنے ممبران اسمبلی کو فون کئے تھے تاکہ خرید و فروخت کے جھوٹے الزامات لگائے جاسکیں۔مسٹر گرگ نے الزام لگایا کہ پا
رٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے بی جے پی کے سینئر لیڈر نتن گڈکری اور ارون جیٹلی کے نام پر فرضی کال کرنے کی اجازت دی تھی تاکہ ان لیڈروں پر بی جے پی کو حمایت دینے کے عوض پیسے کی پیشکش الزامات عائد کئے جاسکیں۔انہوں نے کہا کہ مسٹر کیجریوال کی شہ پر ان کی پارٹی کے ممبران نے نامعلوم نمبروں سے فون کئے ۔ خود انہیں بھی ایسی ہی ایک فون کال آئی تھی اور فون کرنے والے نے دعوی کیاتھا کہ اگر مسٹر جیٹلی کے دفتر سے بات کر رہا ہے ۔
مسٹر گرگ نے دعوی کیا ہے کہ فون پر انہیں دس کروڑ روپئے کی پیشکش کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ ‘‘مجھے دس کروڑ روپئے کی پیشکش کی گئی تھی کچھ اور ارکان اسمبلی کو بھی ایسی کال آئی تھی میں نے اس نمبر کا اسکرین شاٹ لے لیاتھا اور پولیس میں شکایت درج کرائی تھی جب پولیس نے اس سلسلے میں ایک شخص کو گرفتار کیا تو مجھے
مسٹر کیجریوال کے پی اے اور عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ کا فون آیا کہ شکایت واپس لے لیا جائے ’’۔اس سے قبل بھی مسٹر گرگ نے الزام لگایا تھا کہ مسٹر کیجریوال نے کانگریس کے چھ ممبران کو توڑ کر دہلی میں حکومت سازی کی کوشش کی تھی۔ عام آدمی پارٹی نے اس بار مسٹر گرگ کو ٹکٹ نہیں دیااور انہیں 16مارچ کو پارٹی سے معطل کردیاگیا۔دریں اثنا بھارتیہ جنتا پارٹی نے آج اروند کیجریوال پر اپنے مفادات کی تکمیل کے لئے سازش کرنے کا الزام لگایا ہے ۔ یہاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بی جے پی کی دہلی شاخ کے صدر ستیش اوپادھیائے نے کہا کہ ‘‘یہ واضح ہوگیا ہے کہ دہلی میں اروند کیجریوال اپنے مفادات کی تکمیل کے لئے سیاسی سازشیں کر رہے ہیں۔کیجریوال پر عائد کئے گئے مسٹر راجیش گرگ کے الزامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مسٹر اوپادھیائے نے کہا کہ ‘‘عوام نے انہیں بڑی ذمہ داری دی ہے اس لئے عام آدمی پارٹی کو انہیں مایوس کئے بغیر ان کے لئے کام کرنا چاہیے