قدرت نے ہمارے کھانے پینے کے لئے جو اشیا پیدا کی ہیں ۔ان میں پھل ہماری غذا کا بینا دی اوراہم جز ہیں ۔ ہرپھل بہت اچھا اور لا تعداد خواص کا حامل ہے ۔ان میںبہت سے ایسے بھی ہیں جوکہ ایک مکمل غذا کی صلاحیت رکھتے ہیں ایسے پھلوں میں ایک پھل کیلا بھی ہے جو کہ صدا بہار پھل ہے ۔ اپنے ذائقہ اورلذت کی وجہ سے کیلا ایشیا کا پسند یدہ اور شاید ہندوپاک کا سب سے پسند ید پھل ماناجاتاہے۔ اس لئے ہربڑے اورچھو ٹے کا پسند یدہ ہے۔ یہ سستا بھی ہوتا ہے اور آسانی سے دستیاب بھی ہوتاہے۔ اس کا ذائقہ اورلذت دوسرے پھلوں سے منفر د ہے ۔
دراصل کیلے کی مقبولیت اور اس کو پسند کئے جانے کی وجہ اس کے غذائی اجزا ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ غذائی ماہرین دودھ کے بعد کیلے کو ایک مکمل غذا قرار دیتے ہیں ۔اس میں وٹامن اے بی اورسی کے ساتھ ساتھ مناسب مقدار میں پوٹاشیم بھی موجود ہوتاہے ۔ایک دودھ پینے والے پچہ کو یومیہ وٹامن سی نا یاسین رائیو فلاوین اورتھا یا مین کی جو ضرورت ہوتی ہے۔اس کی چوتھائی مقدار صرف ایک کیلے سے حاصل ہو جاتی ہے۔ اس میں سے زیادہ مقدار میں ناشتے پائے جاتے ہیں ۔ ایک عام کیلے میں
۸۰سے ۱۰۰ کیلو ریز (حرارے ) ہوتے ہیں ۔یہ پھل طالب علم اورکھلاڑیوں کے لئے بہت مفید ہوتے ہے ۔کیونکہ یہ فوری توانا ئی پیدا کرتے ہیں ۔کیلے میں چونکہ چکنائی کو لیسٹرول اورسو ڈیم کم مقدار میں پائی جاتی ہے اس لئے اس کا استعمال مو ٹا پے سے پریشان لوگوں کیلئے بہت مفید ہے ۔
جدید طبی تحقیق کے مطابق کیلا معدے اورآنتوں کے زخم (السر ) کے مریضوں کیلئے بہت مفید پھل ہے ۔کیلا صرف آج ہی نہیں بلکہ قدیم دور سے دوا کے طور پراستعمال ہوتا آرہا ہے قدیم زمانے میں کیلے کااستعمال دودسر خسر ہ اور پیٹ کے امراض کے علاج کے لئے بطور دوا استعمال کیاجاتاتھا ۔یہ تیز ا بہت کو کم کرتاہے اور بد ہضمی کو روکتاہے قبض اور ڈائر یا ہونے سے بھی روکتا ہے گردے اگر مکمل طور پر کا م نہ کریں تو خون میں سوزش ہونے لگتی ہے ۔کیلا اس سوزش کو کم کرتاہے کیلاکھانے کے بعد اگر چند دانے الا ئچی کے کھائے جائیں توکیلے کی افادیت میں مزید اضافہ ہو جاتاہے کیلے کو نہا ر منہ نہیں کھانا چاہئے کیلو ن کو دودھ میں پکا کر اس کی کھیر کھانے سے جسم کو تقویت حاصل ہوتی ہے ۔کیلا اپنی غذائیت کے لحاظ سے تو بھرپور غذا ہے لیکن اس کی افادیت بھی بہت زیادہ ہے۔ مثلاذیا بیطس کے مریضوں کیلئے بہت فائدہ مند ہے کیلے کو پسی ہوئی الا ئچی کے ساتھ ملا کر کھا نے سے قبض ختم ہوجاتی ہے اگر کیلے کو باقاعدگی سے کھا یا جائے تو آنتوں میں موجو د کیٹروں کا خاتمہ ہوجاتاہے ۔کیلے کھانے سے اینمیا جیسی خطرناک بیماری سے حفاظت ممکن ہے ۔کیلے میں موجود آئرن حاملہ خواتین کیلئے بہت مفید ہیں۔کیلے میںعرق گلاب ملاکر ایک بہترین فیس ماسک تیار کیاجاسکتاہے ۔یہ جلد کو نرم وملائم کر دیتا ہے کچے کیلون کا رس چہر ے پر لگائیں یہ فیشیل کا کام کرتاہے ۔کیلا خشک جلد کیلئے بہت مفید ہے ایک کیلا اورایک چمچہ شہد ملاکر چہرے پہر لگائیں ۔بیس منٹ بعد چہرہ دھو لیں یہ ماسک آپ کے چہرے سے میل کو کھینچ لے گا اور آپ کا چہرہ دمک اٹھے گا ۔