لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ تالکٹورہ علاقہ میں درجہ گیارہ کے طالب علم سمت کرشنانی کی مشتبہ موت کے معاملہ میں سمت کے ساتھیوں اور کنبہ کے لوگوں نے کیمپویل روڈ پر لاش رکھ کر مظاہرہ کیا۔ وہ لوگ سمت کی موت کے معاملہ میں قتل کی رپورٹ درج کرانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
ایس او تالکٹورہ ارون پرتاپ
سنگھ نے بتایا کہ سعادت گنج کے کیمپویل روڈ کا رہنے والا سترہ سالہ سمت کرشنانی جمعرات کی شب اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ گھومنے کیلئے نکلا تھا اس کے بعد سمت کی لاش سیکٹر ڈی ریلوے لائن کے نزدیک ملی تھی۔ واردات کے وقت سمت کے ساتھ دو لڑکیاں اور دو لڑکے موجود تھے۔ کنبہ کے لوگوں نے سمت کے قتل کا اندیشہ ظاہر کیا تھا۔ وہیں پولیس سمت کی موت کو ٹرین کی زد میں آنے کی بات کہہ رہی تھی۔ جمعہ کی دوپہر سمت کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد گھر والوں کے سپرد کر دیا گیا۔ اس کے بعد وہ لوگ لاش لیکر کیمپویل روڈ پہنچے جہاں سمت کے کنبہ کے لوگوں اور ساتھیوں نے لاش کو سڑ ک پر رکھ کر مظاہرہ شروع کر دیا۔ وہ لوگ اس معاملہ میں قتل کی رپورٹ درج کرائے جانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مظاہرہ کی اطلاع پر پہنچی پولیس نے ان لوگوں کو سمجھا بجھاکر مظاہرہ ختم کرایا۔اس کے بعد اس معاملہ میں سمت کے ساتھ کل رات موجود لوگوں کے خلاف شک کی بنیاد پر قتل کی رپورٹ درج کر لی تھی۔