کینیا کی عیسائی برادری میں ان حملوں کے خلاف زبردست غم و غصہ پایا جاتا ہے
افریقی ملک کینیا کے شہر منڈیرا میں حکام کا کہنا ہے کہ صومالیہ کی شدت پسند تنظیم الشباب نے کم از کم 36 کھدائی کرنے والے مزدوروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔
مقامی باشندوں نے بتایا کہ حملہ آوروں نے پہلے مسلمانوں اور غیر مسلموں کو علیحدہ کیا اور پھر عیسائیوں کو گولی مار دی۔
اس سے قبل منڈیرا کے پڑوسی ضلعے میں غیر مسلموں میں مقبول ایک شراب خانے میں ایک شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
گذشتہ ہفتے پڑوسی ملک صومالیہ کی اسلام پسند جنگجو تنظیم الشباب نے کینیا کے اسی علاقے میں ایک بس پر حملہ کر کے 28 غیر مسلموں کو قتل کر دیا تھا۔
کھدائی کرنے والے مزدوروں پر حملہ منگل کی صبح کیا گيا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ان افراد کو آدھی رات کو اس وقت پکڑ لیا گیا جب وہ اپنے خیموں اور کانوں میں سو رہے تھے۔
گذشتہ ہفتے بس پر کیے جانے حملے میں 28 افراد مارے گئے تھے
ایک مقامی پولیس چیف نے کہا کہ قاتلوں نے منڈیرا شہر سے 15 کلومیٹر کے فاصلے پر کورمی کی کان کے پاس غیرمسلم مزدوروں کو نشانہ بنایا۔
کینیا میں سرگرم عالمی تنظیم ریڈ کراس نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ان کی ٹیم کا ایک رکن اور سکیورٹی اہلکار جائے حادثہ پر موجود ہیں۔
واضح رہے کہ الشباب نے سنہ 2011 کے بعد سے کینیا پر حملوں میں اضافہ کر دیا ہے کیونکہ کینیا نے جنگجوؤں کے خلاف صومالیہ کی امداد کے لیے فوج بھیجی تھی۔