کینیڈا عراق اور شام میں دولت اسلامیہ کے جنگجوٶں کے خلاف اپنے آپریشن کا دائرہ بڑھاتے ہوئے شام اور عراق میں اپنے لڑاکا بمبار طیارے ارسال کرے گا.
داعش کے خلاف مشن میں ممکنہ توسیع کے بعد کینیڈا، امریکا کے بعد شام میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کرنے والا دوسرا ملک بن جائے گا.
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم سٹیفن ہارپر مشن میں توسیع کا باقاعدہ اعلان آج بروز منگل کو کریں گے. وہ اس امر کا بھی اعلان کریں گے کہ کینیڈا، داعش کے خلاف اپنے مشن میں مزید چھے ماہ کی توسیع کرتے ہوئے اسے اگلے برس اپریل تک تو
سیع دے گا.
شمالی عراق میں کینیڈا کے خصوصی فوجی دستوں کے ستر اہلکار کام کر رہے ہیں. کینیڈا نے عراق میں امریکی قیادت میں داعش کے خلاف اہداف کو نشانہ بنانے کے لئے اپنے چھے جیٹ طیارے بھی فراہم کر رکھے ہیں.
کینیڈا کے وزیر اعظم کی رائٹ آف دی سینٹر قدامت پسند پارٹی کو اسی سال اکتوبر میں انتخابات کا سامنا ہے. ان کی جماعت نے داعش کے خلاف ایک سخت گیر موقف اختیار کر رکھا ہے اور وہ عراق اور شام میں سرگرم اس انتہا پسند گروپ کو کینیڈا کے لئے بنیادی خطرہ قرار دیتے ہیں.
کینیڈا کے قدامت پسندوں کی ہاٶس آف کامنز میں اکثریت ہے، اس لئے مسٹر ہارپر کو اپنے منصوبے کی ایوان سے منظوری میں کوئی دشواری پیش نہیں آئے گی.
بمباری طیاروں کے مشن کو شام تک وسعت دینے کا فیصلہ سیاسی طور پر اٹل ہے، تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ بمبار حملوں کے لئے کینیڈا کو بشار الاسد کی منظوری درکار ہو گی.