کینیڈا نے عراق کے بعد شام میں بھی سخت گیر جنگجو گروپ دولت اسلامی(داعش) کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کا آغاز کردیا ہے۔
کینیڈین فوج کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق اس کے دو ایف 18 طیاروں نے بدھ کو پہلی مرتبہ شمال مش
رقی شہر الرقہ کے نزدیک داعش کے زیر قبضہ شامی فوج کی عمارتوں پر بمباری کی ہے۔ان فضائی حملوں میں امریکا کے چھے لڑاکا جیٹ سمیت دس طیاروں کے گروپ نے حصہ لیا تھا۔
لڑاکا طیاروں نے داعش کے اہداف پر گائیڈڈ بم داغے تھے اور اس کے بعد وہ بہ حفاظت اپنی بیس پر اتر گئے ہیں۔کینیڈا اس سے پہلے امریکا کی قیادت میں صرف عراق میں داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کررہا تھا۔گذشتہ ماہ کینیڈین پارلیمان نے سادہ اکثریت سے شام میں بھی داعش کے اہداف پر فضائی حملوں کی منظوری دی تھی۔
تاہم حزب اختلاف نے اس قرارداد کی مخالفت کی تھی اور اس کا ارکان کا کہنا تھا کہ کینیڈا کو اس طویل اور پیچیدہ جنگ میں مزید نہیں الجھنا چاہیے۔کینیڈا نے گذشتہ سال نومبر میں امریکا کی قیادت داعش مخالف اتحاد میں شمولیت اختیار کی تھی اور اس نے کرد فورسز کی تربیت کے لیے خصوصی فورسز کے ستر اہلکار بھی شمالی عراق میں بھیجے ہوئے ہیں۔
امریکا اور اس کے اتحادی ممالک کے لڑاکا طیاروں اگست 2014ء سے عراق میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کررہے ہیں لیکن ان کے تباہ کن فضائی حملوں کے باوجود داعش نے عراق کے شمال اور شمالی مغربی علاقوں پر اپنا قبضہ برقرار رکھا ہوا ہے اور عراقی فورسز ایران اور امریکا کی مدد سے صرف شمالی شہر تکریت سے داعش کے جنگجوؤں کو نکال باہر کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔