لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ قومی درج فہرست ذات کمیشن کے صدر پی ایل پنیا نے ریاستی حکومت سے آزاد ہند فوج کے کیپٹن عباس علی کے نام سے ایک یادگار قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔ وہ اتوار کے روز لاٹوش روڈ واقع ایک ہوٹل میں منعقد تعزیتی جلسہ کو خطا ب کر رہے تھے۔ مسٹر پنیا نے کہا کہ کیپٹن عباس علی کے نام سے یادگار قائم ہونے پر قومی تحریک سے لیکر سماجو ادی تحریک تک میں اہم کردار نبھانے والے کیپٹن کی یاد اور ان کے حوصلہ مند نظریہ ہمارے درمیان رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سیکولرزم کے استحکام اور سماجی مساوات قائم کر نے کیلئے کیپٹن عباس علی نے اپنی پور
ی زندگی صرف کر دی۔ سابق ممبر پارلیمنٹ ریوتی رمن سنگھ نے کیپٹن عباس علی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ زندہ دل کیپٹن کی بے باک طرز گفتگو ان کی پہلی پہچان تھی۔ جدو جہد سے بھرپور ان کی حکمت عملی آج بھی لوگوں کو حوصلہ دیتی ہے۔ ملک کی جنگ آزادی سے لیکر سماج وادی تحریک میں اہم کردار کے سبب انہیں کئی بار جیل کی صعوبتیں برداشت کرنی پڑیں۔ تعزیتی جلسہ کی صدارت کرتے ہوئے بزرگ سماج وادی صغیر احمد نے کہا کہ آج ملک کو کیپٹن عباس علی کے نظریات کی ضرورت ہے۔ ان کی وفات سے سماج وادی تحریک کو سخت نقصان ہوا ہے۔ جلسہ کے کنوینر راج ناتھ شرما اور ڈاکٹر رئیس احمد خان نے کیپٹن کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی زندگی پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ جلسہ کی نظامت صحافی دھریندر ناتھ شریواستو نے کی۔اس موقع پر سابق میئر ڈاکٹر داؤ جی گپتا، صحافی حسام صدیقی، سماج وادی مورخ مدھوکر ترویدی، سابق ایم ایل اے صولت علی، ڈاکٹر خان محمد عاطف، پردیپ کپور ، اسد عمر انصاری سمیت کثیر تعداد میں معززین شہر موجود تھے۔