لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی آئندہ ماہ ۲۰۰؍اساتذہ کی بھرتی کرے گی۔ میڈیکل یونیورسٹی میں اس بھرتی کیلئے کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ کے جی ایم یو انتظامیہ نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ نئے عہدے قائم کر کے بھرتی کی جائے تاکہ طبی تعلیم کا کام باقاعدگی سے چل سکے۔ حکومت کی منظوری کے بعد اب بھرتی کا عمل شروع ہونے والا ہے۔ اتنی بڑی تعداد میںاساتذہ کی بھرتی کے بعد میڈیکل یونیورسٹی میں فیکلٹی کی تعداد بڑھ کر ۵۵۰ ہوجائے گی۔
تین ہزار بستروں والے کے جی ایم یو کے ۴۷ مختلف شعبوں میں تقریباً ۳۵۰؍اساتذہ ہیں۔ یہ اساتذہ درس
و تدریس کے ساتھ مریضوں کا علاج بھی کرتے ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ طلباء کو پڑھانے کے ساتھ مریضوں کا علاج کرنا کافی مشکل ہو جاتا ہے۔ ایسے میں اساتذہ کی تعداد میں اضافہ کرنا لازمی ہے۔ اسی کے پیش نظر کے جی ایم یو انتظامیہ نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ میڈیکل یونیورسٹی اور طلباء کے مفاد میںاساتذہ کی بھرتی کی جائے۔ذرائع بتاتے ہیں کہ حکومت نے کے جی ایم یو انتظامیہ کے مطالبہ کو تسلیم کر لیا ہے اور ۲۰۰؍اساتذہ کی بھرتی کی اجازت بھی دے دی ہے۔ انتظامیہ کی اجازت ملنے کے بعد اب خالی اور نئے عہدوں پر بھرتی کا عمل شروع کرنے کی تیاری کا عمل تیزی سے جاری ہے ، چھ ماہ قبل اس کیلئے اشتہار بھی جاری کیا گیا تھا۔ افسران کا کہنا ہے کہ کے جی ایم یو انتظامیہ فروری میں بھرتی کے عمل کو آخری شکل دے گا۔
کن شعبوں میں ہے اساتذہ کی کمی:- کے جی ایم یو کے کئی شعبوں میں اساتذہ کی تعداد مناسب ہے لیکن کچھ ایسے بھی ہیں جہاں اساتذہ کی کمی ہے، ان میں سرجیکل آنکولوجی، کارڈیو ویسکولر تھوریسک سرجری، گیسٹرو سرجری، فارینسک میڈیسن اور نیورو سرجری خاص ہیں۔ ڈاکٹر کہتے ہیں کہ اگر اضافی اساتذہ آجاتے ہیں تو تدریسی کام میں کافی سہولت ہوگی اور مریضوں کا علاج بھی بہتر طریقہ سے ہو سکے گا۔ واضح رہے کہ کئی اساتذہ کے سبکدوش ہونے اور کچھ کے وی آر ایس لینے کی وجہ سے اساتذہ کی کافی کمی ہو گئی ہے۔ اس دوران متبادل کے طور پر ٹھیکے پر اساتذہ کی بھرتی کر کے بندوبست کی کوشش کی لیکن مریضوں کی مسلسل بڑھتی تعداد سے بندوبست درہم برہم ہو گیا ہے۔ وائس چانسلر دفتر کے افسران کا کہنا ہے کہ تقریباً ۲۰۰؍اساتذہ کی بھرتی ہونا ہے جس کیلئے انٹر ویو ہوں گے۔ نئی تعیناتی کے بعد ادارہ میںاساتذہ کی تعداد ۳۵۰ سے بڑھ کر ۵۵۰ ہو جائے گی۔