لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ ملیح آباد کے سندھروا گاؤں میں گئو کشی کی واردات کو لیکر آج گاؤں میں کشیدگی پیدا ہو گئی۔اس واردات سے ناراض لوگوں نے علاقہ کی دکانیں بند کردیں اور ملیح آباد تھانہ کا گھیراؤ بھ
ی کیا۔ پولیس نے اس معاملہ میں تین افراد کو حراست میں بھی لیاہے۔ کشیدگی کے پیش نظر علاقہ میں پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔
ایس پی دیہات حبیب الحسن نے بتایا کہ سندھروا گاؤںمیںواقع ککہریاں تالاب کے نزدیک آج صبح کچھ بچے رفع حاجت کیلئے گئے تھے۔ بچوں کو ایک گائے کا کٹا ہوا سر تالاب کے نزدیک اور چار سر تالاب کے اندر دکھائی دیئے۔ بچوں نے اس بات کی اطلاع گاؤں والوں کو دی تو گاؤں والے تالاب کے نزدیک جمع ہو گئے۔ گئو کشی کی اطلاع پورے علاقہ میں آگ کی طرح پھیل گئی لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔ اطلاع ملتے ہی موقع پر ملیح آباد پولیس بھی پہنچ گئی۔ تفتیش کے بعد تالاب سے کچھ فاصلہ پر مقصود کے کھیت میں بنے ٹین شیڈ میں مویشیوں کے باقیات پڑے ہوئے واردات کے بعد پورے علاقہ میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔
سیکڑوں کی تعداد میں گاؤں والے ملیح آباد تھانہ پہنچ اور تھانہ کا گھیراؤ کیا، وہیں کشیدگی کے پیش نظر علاقہ کی سبھی دکانیں بھی بند کر دی گئیں۔ اطلاع ملنے پر ایس پی دیہات ، سی او ملیح آباد اور انتظامیہ کے افسر بھی پہنچ گئے۔ مظاہرین ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے تھے۔
پولیس اور انتظامیہ کے افسران نے جلد کارروائی کی یقین دہانی کراکر کسی طرح لوگوں کو خاموش کرایا۔ اس کے بعد ملیح آباد پولیس نے مقصود، شاداب اور عالم نام کے تین افراد کو پوچھ گچھ کیلئے حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس افسران کا کہنا ہے کہ گاؤں میں ماحول خراب کرنے کیلئے کسی نے اس طرح کی واردات انجام دی ہے۔ پولیس ملزمان کی نشاندہی کر رہی ہے اور سبھی کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ وہیں گاؤں میں کشیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس فورس کو بھی تعینات کر دیا گیا ہے۔