لکھنؤ۔ ملیح آباد کے بھوتیا گاؤں کی گرام پردھان منی دیوی کے بیٹے سونو کی موت کے معاملہ کو خود کشی ثابت کرنے والی ملیح آباد پولیس کی کارکردگی سے پریشان ہوکر گھر والوں نے معاملہ کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں ان لوگوں نے حقوق انسانی، وزیر اعلیٰ ، داخلہ سکریٹری کو خط بھی لکھا ہے۔ واضح ہو کہ گزشتہ ۲۳؍نومبر کی صبح بھوتیا گرام پردھان منی دیوی کے ۱۸ سالہ بیٹے سونو کی لاش گاؤں کے صدیق کے آم کے باغ میں پیڑ سے لٹکتی ہوئی ملی تھی۔اس معاملہ میں اس کے والد شری کرشن نے ملیح آباد کوتوالی میں منکوٹی گاؤں کے رہنے والے رام دین کی بیٹی کرن اور اس کی چھوٹی بہن کے خلاف قتل کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ اس معاملہ میں پولیس نے پوسٹ مارٹم رپورٹ کو بنیاد مانتے ہوئے کرن کے خلاف خود کشی کیلئے اکسانے کی رپورٹ درج کی تھی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا تھا کہ سونو کی موت قتل نہیں بلکہ خود کشی ہے۔ ملیح آباد پولیس نے تفتیش کے بعد کرن کو گرفتار کر کے جیل بھی بھیج دیا تھا۔ اب اس معاملہ میں سونو کے گھر والے ملیح آباد پولیس کی اس کارروائی سے مطمئن نہیں ہیں۔ وہ سونو کی موت کو خود کشی ماننے کو تیار نہیں ہیں۔ اس کے سبب انہوںنے سونو کی موت کی سی بی آئی جانچ کرانے کیلئے افسران و وزیر اعلیٰ کو خط لکھا ہے۔
سونو اور کرن کے درمیان کافی عرصہ سے معاشقہ چل رہا تھا۔ گزشتہ ۲۲؍نومبر کی رات سونو کرن سے ملنے کیلئے اس کے گھر بھی گیا تھا جس کے بعد اس کی لاش آم کے باغ میں ایک پیڑ سے لٹکتی ہوئی ملی۔