لکھنؤ ۔(نامہ نگار)سماجوادی پارٹی نے کہا کہ نریندرمودی کے گجرات ماڈل پر یوپی ماڈل بھاری پڑرہا ہے اور ان کی ترقیات کی جھوٹی کہانیوں کا سچ لوگوں پر ظاہر ہونے لگا ہے۔
سماجوادی پارٹی کے ریاستی ترجمان راجیندر چودھری نے کہا کہ مودی کو اب یہ احساس ہونے لگا ہے کہ مرکز میںاقتدارپر پہنچنے کی ان کی ساری کوششیں اترپردیش میں پروان نہیں چڑھ پائیں گی۔اسی لئے وہ سماجوادی پارٹی پر حملہ آور ہورہے ہیں۔
ایس پی ترجمان نے کہا کہ مودی ترقیاتی باتیں کرتے کرتے فرقہ واریت پر اترآئے اوریہ بھول گئے کہ اترپردیش گنگا جمنی تہذیب اور آپسی میل محبت کی سرزمین ہے۔ یہاں فرقہ واریت کو فروغ دینے کی کوئی بھی کوشش کامیاب نہیںہوسکے گی۔ چودھری نے کہا کہ مودی سماجوادی پارٹی پر حملہ آور ہورہے ہیں کیوں کہ اب پارلیمانی انتخابات بی جے پی اورسماجوادی پارٹی کے درمیان ہورہاہے اور موجودہ الیکشن سیکولرازم اورفرقہ پرستی کی بنیاد پر ہورہا ہے۔ سماجوادی پارٹی نے ہمیشہ فرقہ پرست طاقتوں کوشکست دی ہے اور بی جے پی این ڈی اے کو گذشتہ دس برسوںسے مرکز میں اقتدارمیں آنے سے روکا ہے۔ آج بھی پارٹی میں بی جے پی کو اقت
دار میں جانے سے روکنے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔
پارٹی ترجمان نے کہا کہ اکھلیش یادو کی قیادت میں سماجوادی پارٹی کی حکومت میں دو سال میں عوامی مفادمیں کسانوں، مسلمانوں ، نوجوانوں تاجروں اور اساتذہ وکلاء اورریاستی ملازمین کے سلسلے میں جو فیصلے کرلئے ہیںمودی حکومت گذشتہ دس سالوںمیں بھی یہ کارنامے انجام نہیں دے پائی ہے۔ انہوںنے کہا کہ اب پورا ملک یہ بات تسلیم کررہا ہے کہ مودی جھوٹوں کاسردار ہے۔ ان کی ترقیات کا نعرہ صرف دیکھنے والا ہے جو سرمایہ داروں کو تحفظ فراہم کررہا ہے۔ انہیں کاشی کی سرزمین کو گندہ کرنے کاعوام موقع فراہم نہیں کریں گے۔ چودھری نے کہا کہ گجرات کے وزیراعلیٰ کواب مودی لہرکو سماجوادی لہر میں تبدیل ہونے کا اندازہ لگ چکا ہے۔