مصر کی افتاء کونسل نے واشگاف الفاظ میں کہا ہے کہ گدھے کو ذبح کرنا یا اس کا گوشت کھانا شرعا حرام ہے۔ اس حوالے سے جتنی افواہیں پھیلائی گئی ہیں وہ سب بے بنیاد ہیں۔
افتاء کونسل نے کسی بھی مرحلے پر ایسا کوئی فتویٰ صادر نہیں کیا جس میں گدھے کے گوشت کو انسانی استعمال کے لیے جائز قرار دیا گیا ہو۔ مصر کی افتاء کونسل نے ماضی کے کئی فتاویٰ میں واضح کیا ہے کہ گدھے کا گوشت انسان کے لیے قطعی حرام ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مصری افتاء کونسل کو یہ فتویٰ اس لیے صادر کرنا پڑا ہے کیونکہ حال ہی میں ذرائع ابلاغ میں یہ افواہ پھیلی تھی کہ قاہرہ افتاء کونسل نے گدھے کے گوشت کے جواز کے حق میں کوئی فتویٰ دیا ہے۔ عوام الناس میں پھیلی غلط فہمی کو دور کرنے کے لیے مصری علماء نے متفقہ طور پر کہا ہے کہ انہوں نے ایسا کوئی فتویٰ نہیں دیا ہے جس میں گدھے کے گوشت کو انسانی استعمال کے لیے حلال قرار دیا گیا ہو۔
صرف افتاء کونسل ہی نہیں بلکہ مصری وزارت صحت بھی ایکٹ مجریہ 1986ء میں ذبح حیوانات سے متعلق اپنے فیصلے میں گدھے کے گوشت کو انسانی استعمال کے لیے مضر قرار دے چکی ہے۔
اس کے علاوہ ڈاکٹر سید محمد طنطاوی کا فتویٰ 180 مجریہ 1992ء، ڈاکٹر احمد الطیب کا فتویٰ 202 مجریہ 2002 اور ڈاکٹر شوقی علام کا فتویٰ مجریہ 16 جنوری 2014ء بھی اس پر گواہ ہیں کہ گدھے اس قبیل کے جانوروں کو گوشت کے لیے ذبح کرنا حرام ہے۔ ان تمام فتاویٰ میں کہا گیا ہے کہ احادیث صحیحہ سے گدھے کے گوشت کی حرمت واضح ہوتی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جنگ خیبر کے موقع پر پالتو گدھے کے گوشت کو حرام قرار دیا تھا۔ علماء سلف اور خلف اور جملہ علماء کا گدھے کے گوشت کی حرمت پر اجماع ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں مصر کے بعض ذرائع ابلاغ میں یہ افواہ پھیلی تھی کہ افتاء کونسل کی جانب سے کوئی فتویٰ جاری ہوا ہے جس میں گدھے کے گوشت کی حلت بیان کی گئی ہے۔ اس افواہ کے بعد نہ صرف افتاء کونسل نے اپنا موقف واضح کیا ہے بلکہ پولیس نے قاہرہ اور الجیزہ سمیت کئی مقامات پر بڑے ہوٹلوں اور ذبحہ خانوں پر چھاپے مار کر بڑی مقدار میں گدھے کا گوشت ضبط کیا ہے۔
پولیس نے کارروائی کے دوران گدھوں کا ایک فارم ہائوس بھی پکڑا ہے جس میں 1500 گدھے رکھے گئے تھے۔ اس کے علاوہ 30 گدھوں کو ذبح حالت میں بھی قبضے میں لیا گیا۔ اس دوران آٹھ قصابوں کو گدھے کا گوشت تیار کرتے، اس کا قیمہ بنا کر فروخت کرتے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔
الفیوم گورنری میں تلاشی کے دوران ایک دوسرے فارم ہاوس سے 600 زندہ اور 100 مذبوحہ گدھے قبضے میں لے کرفارم کے مالک اور کئی قصابوں کو حراست میں لیا گیا ہے اوران کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔