کانپور (نامہ نگار)شہر کے نواب گنج علاقہ میں ایک میڈیکل ٹیکنیشین کی لاش مشتبہ حالات میں ملی ۔ پولس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ میڈیکل ٹکنیشین آنند سروپ کی لاش ۵؍اپریل کو راوت پور بس اسٹیشن کے قریب سے برآمد ہوئی ۔ لاش کے قریب اسٹام پیپر پر خودکشی کا نوٹ لکھا ہوا۔ خودکشی نوٹ میں تحریر تھا کہ ۲۰۱۱میں ناگیندر سروپ نے اس کا گردہ ٹرانسپلانٹ کرادیا تھالیکن وعدہ کے مطابق اسے نہ تو ملازمت دی گئی اور نہ ہی پیسہ۔اس کے بجائے ناگیندر نے ملازمت دینے کے نام پر ۸لاکھ روپئے لئے تھے۔ترجمان کے مطابق آنند کی بہن ششی نے ناگیندر پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ آنند سروپ سے گردہ کو تبدیل کرانے کے لئے جو رقم اور ملازمت دینے کا وعدہ کیا تھااس نے اسے پورا نہیں کیااسی وجہ سے اس کے بھائی نے خودکشی کی ہے۔ششی نے الزام عائد کیا ہے کہ وہ اور اس کا بھائی جب ناگیندر سے ملنے کے لئے جاتے تھے تو ناگیندر اور اس کی بیوی کمکم ملنے سے انکار کردیتی تھیں۔مذکور
ہ الزامات کے سلسلہ میں ناگیندر سروپ نے بتایا کہ آنند سروپ کی موت اس کے اپنے گھر والوں کے ذریعہ بلیک میل کرنے سے ہوئی ہے۔ اس کا یا اس کے اہل خانہ کا آنند سروپ کی موت سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔ ناگیندر سروپ نے یہ بات تسلیم کی کہ آنند سروپ نے اپنا گردہ اسے دیا تھا جس کے عوض میں آنند کی بہن اس سے پیسے کا مطالبہ کررہی تھی۔ناگیندر سروپ نے کہا کہ آنند اس کا قریبی عزیز تھا اور آنند سے بیس سال پرانے رشتے تھے ۔ جب اس نے گردہ دیا تھا تو تمام کارروائی پوری کرلی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آنند کی بہن مجھ سے پیسہ مانگنے کے لئے ضرور آئی تھی لیکن میں نے اسے پیسے نہیں دیئے۔ ناگیندر نے ششی کے الزامات کو غلط بتایا۔ سروپ نگر پولس اسٹیشن کے سی اوراکیش نائک نے اس معاملے میں بتایا کہ ششی کی تحریر اور متوفی کے پاس سے ملے خودکشی نوٹ کی بنیاد پر ناگیندر سروپ اور اس کی بیوی کمکم اور بیٹے گورو سروپ اور ایک اسکول ٹیچر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیاہے۔ سی او نے بتایا کہ لاش کو پوسٹ مارٹم کرایاگیاہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی وجہ زہر بتائی گئی ہے۔