گرمی کے دنوں میں زیادہ پیاس لگتی ہے وجہ اس کی یہ ہوتی ہے کہ باہر کے گرم درجہ حرارت کی وجہ سے جسم کا درجہ حرارت بھی بڑھ جاتا ہے، جس کو ٹنھڈا کرنے کے لئے ہماری جلد مساموں سے پسینہ خارج کرنا شروع کرتی ہے۔یوں جسم میں پانی کی کمی واقع ہونے لگتی ہے اور اس کی کمی کو پورا کرنے کے لئے دماغ زیادہ پانی پینے کا مطالبہ کرتاہے۔ یوں تو گرم موسم میں سادہ لیکن صاف وشفاف پانی زیادہ پینا مجرب نسخہ شفاء ہے لیکن اگر پانی سے ہٹ کر کچھ پینے کو جی چاہیے تو’لیمو پانی‘سے بہتر کوئی چیز نہیں۔ کم از کم جھاگ دار مشروبات سے تو وہ کہیں بہتر ہے۔ آئیے ہم بتائیں کہ ایک گلاس پانی میں آدھا لیمونچوڑ کر پینے سے آپ کی صحت کو کتنا فائدہ ہوسکتاہے۔
مدافعتی نظام کی معاونت: لیمو میں اینٹی آکسیڈنٹ وٹامن سی،کی بہتات ہوتی ہے جو جسم کو بیماری
وں سے بچانے والے نظام کو صحت مند رکھنے میں نمایاں کردار اداکرتاہے۔ یوں سانس کی نالیوں میں انفیکشن کا خطرہ گھٹ جاتاہے۔ لیمو میں پایا جانے والاایسکو ربک ایسڈ(Ascorbic Acid)جو وٹامن سی، جیسا ہوتاہے، وہ دافع سوزش خصوصیات رکھتاہے، دمہ سانس کے دیگر مسائل میں بھی ایسکوربک ایسڈاستعمال کرنے کی سفارش کی جاتی ہے۔ لیمو میںSaponinsبھی ہوتے ہیں جو جراثیم کش خوبیوں کے حامل ہوتے ہیں اور لیمو کایہ جزونزلہ زکام سے تحفظ فراہم کرتاہے۔ایسکوربک ایسڈ کی ایک خوبی یہ ہے کہ جسم میں فولاد کے انجذاب کو یہ متحرک کرتاہے اور ہم یہ جانتے ہیں کہ ائرن جسم کے مامونی نظام کی کارکردگی پر گہرا اثررکھتاہے۔
جسم کے لئے القلی:یہ لیمو کا ذائقہ قدرے تیزابی محسوس ہوتاہے لیکن جسم کے لئے یہ القلی کاکام کرتاہے یعنی جسم میں جو تیزابی مادے ہوتے ہیں، ان کی تیزابیت کو معتدل کردیتاہے، واضح رہے کہ تیزابیت کی وجہ سے جسم میںدرد ہوسکتاہے، وزن بڑھ سکتاہے اور دیگر طبی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں لیکن لیمو کا شربت ان تمام خرابیوں کو ٹھیک کرنے کی صلاحیت رکھتاہے۔ لیمو میں دوطرح کے تیزابی مادے ہوتے ہیں ایک ایسکوربک ایسڈ اور دوسرا سائٹرک ایسڈ۔ ان میں جو کمزور مادہ ہوتا ہے وہ جسم میں شامل ہوجاتا ہے اور جو معدنی حصہ ہوتا ہے وہ خون میں تیزابی مادے کو تخلیل کردیتاہے۔
کھانا ہضم کرنے میں مددگار:لیمو کا شربت ایک طویل عرصے سے کھانا ہضم کرنے کے لئے دنیا کے مختلف خطوں میں استعمال کیا جارہاہے۔ ہاضمے کی یہ خوبی لیمو میں پائے جانے والےCitrus Flavonoids میں ہوتی ہے۔ لیمو کا رس جگر کو صاف اورفعال کرتاہے۔علاوہ ازیں معدے میںموجود کھانا ہضم کرنے والے ہائیڈروکلورک ایسڈ کے ساتھ مل کر ہاضمے کے نظام کو مزید بہتر بناتاہے، لیمو میں شامل وٹامن سی معدے میں زخم(Pepticulcers)بننے کے خطرے کو بھی کم کردیتاہے، جس کا کا سبب ایک خاص کے جرثیم ہوتے ہیں جوکوHellcobacter Pyloriکہتے ہیں۔
جلد کی شادابی:لیمو میں شامل وٹامن سی اور دیگر تمام اینٹی آکسیڈنٹس جسم کو(فری ریڈیکل) سے پہنچنے والے نقصانات کامقابلہ کرتے ہیں۔(فری ریڈیکل)سے جسم کو خاص طورپر اس وقت نقصان ہوتاہے۔جب جلد پر بالائے بنفشی شعاعیں پڑتی ہیں یا زہریلی ماحولیات آلودگی سے جسم کو سابقہ پڑتا ہے۔ بڑھاپے کی زیادہ تر علامتوں کا سبب یہی فری ریڈیکلز ہوتے ہیں۔ اگر لیمو پانی کی صورت میں اینٹی آکسیڈنٹس کو فراہم کئے جائیں تو فری ریڈیکلز کے نقصانات کی تلافی ممکن ہے۔ایسی صورت میں جسم ہر جھریاں بھی نمایاں ہوںگی۔لیمو پانی کے علاوہ لیمو کا عرق ان داغ دھبوں پر براہ راست لگایا بھی جاسکتاہے جو بڑھاپے میں کی منزل میں پہنچنے کے بعد جلد پر نمایاں ہوتے ہیں، لیمو پانی جگر کو فعال کرنے کے علاوہ و خون میں موجود فاسد مادوں کو بھی خارج کرنے میں مددگار ہوتا ہے جس سے جلد کی شگفتگی اور شادابی بر قرار رہتی ہے۔
زخموں کا اندمال:لیمو میں موجود ایسکورک ایسڈجسے وٹامن سی، طور پر زیادہ جانا جاتا ہے،زخموں کو ٹھیک کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتاہے۔ علاوہ ازیں ٹھوس ہڈیوں اور نرم چنبی ہڈیوں کے ساتھ جڑے ہوئے ٹشوز کو صحت مندرکھنے میں بھی اس کا عمل دخل ہوتا ہے۔ جیسا کہ پہلا بتایا گیا ہے کہ لیمو میں سوزش رفع کرنے کی خصوصیت ہوتی ہے اس لئے دباؤ چوٹ یا زخم کو ٹھیک کرنے میں وٹامن سی کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں۔
فاسد مادوں کااخراج:ہر صبح ک آغاز اگر آپ نیم گرم پانی کے ا یک گلاس میں لیمو نچوڑ کر کریں تو دن بھر آپ کا ہاضمہ ٹھیک رہ سکتاہے اور رات کو ہضم نظام ہضم میں کوئی فاسد مادہ اگر اٹک گیا ہو تو لیمو پانی اسے جسم سے خارج کرسکتاہے۔
توانائی بھرنے والا:لیمو کاجوس جو نہی آپ کا نظام ہضم میں داخل ہوتا ہے۔ آپ کا جسم توانائی سے بھر جاتاہے اس کے پینے سے بشاشت لوٹ آتی ہے۔ افسردگی اور پریشانی گھٹ جاتی ہے۔ یہاں تک کہ لیمو کی خوشبو سے بھی اعصابی نظام پر سکون طاری ہوجاتا ہے۔