یہ گرمی کا موسم ہے، اس لیے حدّت سے آپ کا جسم پسینے سے شرابور ہو جاتا ہے۔ اس گرمی پر قابو پانے کے لئے ضروری ہے کہ آپ بازار میں دست یاب تازہ اور ذائقے دار پھل کھائیں۔ مثال کے طور پر تربوز لیجیے اور اس کے ٹکڑے کر کے کھائیے۔موسم گرما میں دست یاب ہونے والی ۹ غذائیں اپنے ریفریجریٹر میں ذخیرہ کر لیں اور پابندی سے انھیں کھاتے رہیں۔
(۱) تربوز :
موسم گرما میں پسینا بہ جانے سے آپ کے جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے اور آپ پانی کی کمی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ تربوز پانی کی کمی کو د±ور کرتا اور ٹھنڈک بخشتا ہے۔ اس کے علاوہ آپ کا مزاج خوش گوار رکھتا اور یاد داشت کو بھی بہتر بناتا ہے۔ تربوز غذائیت سے بھر پور پھل ہے، اسے گرمی کے موسم میں خوب کھانا چاہیے۔
(۲) ٹماٹر :
تحقیقات سے ثابت ہو چکا ہے کہ ٹماٹروں میں لائکوپین (LYCOPENE) جزو پایا جاتا ہے، جس سے ٹماٹر کی رنگت سرخ ہوتی ہے۔ یہ جزو آپ کی جِلد کو سورج کی تپش سے محفوظ رکھتا ہے۔ جاپان میں ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ٹماٹر میں ایک ایسا جزو بھی پایا جاتا ہے ، جو خون میں شامل چربی کو گھلا دیتاہے،لہٰذا ٹماٹر کھانے ے دل کی بیماریاں کم ہو جاتی ہیں۔
(۳) بلیوبیری :
یہ بیری قدرتی طور پر نیلی ہوتی ہے۔ اس میں مانع تکسید اجزا (ANTIOXIDANTS) پائے جاتے ہیں، جو ورم اور سوزش سے پیدا ہونے والے نقصانات کی تلافی کرتے ہیں۔ بلیوبیری میں شامل جزو اینتھوسیانن (ANTHOCYANIN) کی بنا پر اس پھل کی رنگت گہری نیلی ہوتی ہے اور یہ جزو ذیابیطس کے اثرات کو بھی ختم کرت ہے۔
(۴) آڑو :
گرمیوں میں پائے جانے والے اس پھل میں بیٹا کیروٹین خوب ہوتا ہے، جو بینائی کو تقویت دیتا ہے۔ اس میں شامل حیاتین الف اور ج ( وٹامنز اے اور سی ) کی بنا پر آڑو آپ کے جسم کو رطوبت فراہم کرتا ہے۔ ان حیاتین کی بنا پر اسے کاسمیٹکس میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ دونوں حیاتین جِلد کی بافتوں کی تعمیر نو کرتی ہیں۔ہنگری میں آڑو کو ” سکون بخش پھل“ کہا جاتا ہے۔ یہ ذہنی کھچاو¿ اور تھکن کے اثرات کو زائل کرتا ہے۔
(۵) چیری :
ت±رش چیری جسم کے ورم اور سوزش کو ختم کرتی ہے، جب کہ میٹھی چیری میں سرطان کا تدارک کرنے کی خاصیت ہوتی ہے۔ یہ خاصیت اس میں پائے جانے والے ریشے، حیاتین ج اور کیروٹینائڈز کی بنا پر ہوتی ہے۔ چیری پوٹاشیئم کا ایک عمدہ ماخذ ہے ، جو جسم میں اضافی نمک سے نجات دیتا ہے، جس سے بلڈ پریشر قابو میں رہتا ہے۔
(۶) کھیرا :
اس سبزی میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ اس کا سلاد آسانی سے بن جاتا ہے۔ اسے کھانے سے جسم میں پانی کی کمر پوری ہو تی رہتی ہے اور جسم میں حراروں کا اضافہ نہیں ہوتا۔ کھیرے میں ریشے کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے۔ اس میں ہر قسم کی حیاتین ب (وٹامنز بی) بھی پائی جاتی ہیں، جو نہ صرف غدہ بر گردہ کی کارکردگی میں توازن پیدا کرتی ہیں، بلکہ ذہنی دباو¿ کی وجہ سے آپ کے جسم پر منفی اثرات مرتّب ہوتے ہیں، ان کی بھی تدارک کرتی ہیں۔
(۷) پیٹھا :
پیٹھا اور اس خاندان کی دوسری سبزیوں میں بیٹا کیروٹین زیادہ مقدار میں پایا جاتاہے۔ یہ مانع تکسید ہوتا ہے۔ دوسری سبزیوں کی طرح پیٹھے میں چکنائی یا کولیسٹرول بہت کم ہوتا ہے۔ مانع تکسید ہونے کی وجہ سے یہ آزاد اصلیوں (FREE RADICALS) کو جسم سے دور رکھتا ہے۔
(۸) پھلیاں :
پھلیوں میں بہت سی حیاتین ہوتی ہیں، جن کی جسم کو ضرورت ہوتی ہے۔ ان میں حیاتین ”کے“ بھی ہوتی ہے،جو ہڈیوں میں کیلسیئم کی سطح برقرار رکھتی ہے۔
(۹) اناج :
اناج میں ریشہ وافر مقدار میں ہوتا ہے، جو آپ کے ہضم کے نظام کے درست رکھتا اور قبض کو دور کرتا ہے۔