اعظم گڑھ: شدت کی گرمی اور سورج کی تمازت کے درمیان ڈائریانے اپنا اثر دکھا ناشروع کر دیا ہے۔ روز بروز ڈائریا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ضلع اسپتال سے لیکر پرائیویٹ اسپتالوں میں بھی بیڈ مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ ضلع اسپتال کی او پی ڈی پر روزانہ ۰۰۲ سے ۰۰۳ مریض دیکھے جا رہے ہیں پھر بھی لوگوں کا علاج نہیں ہو پا رہاہے۔ موجودہ وقت میں درجہ حرارت میں زبردست بلندی ہو رہی ہے۔ چلچلاتی دھوپ میں نکلنا لوگوں کیلئے مشکل ہو گیا ہے۔ سب سے دیگرگوں حالت بچوں کی ہے ۔ مجبوری میں لوگ دھوپ میں نکل رہے ہیں اور تھوڑی سے بد احتیاطی ہونے پر بیمار ہوکر اسپتال میں داخل ہو رہے ہیں۔ دوپہر کے وقت چمکیلی دھوپ کے سبب سڑکوں پر نکلنا مشکل ہے۔ ایسی صورت میں زبردست پیاس اور دھوپ سے لوگ بخار کے عارضہ میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ آج کل شادی کے پروگرام بھی جاری ہیں۔ اس میں فوڈ پوائزننگ کے اندیشے بھی زیادہ ہیں۔ ضلع اسپتال میں مریضوں کی قطاریں لگ رہی ہیں۔ اتنا ہی نہیں کثیرتعداد میں لوگ پرائیویٹ ڈاکٹروں کا بھی سہارا لے رہے ہیں۔ شہر کے ہومیوپیتھی معالج ڈاکٹر بھکت وتسل کا کہنا ہے کہ موسم کافی گرم ہونے کی وجہ سے جسم میں تمام قسم کے امراض اثر انداز ہو جاتے ہیں۔
خصوصاً الٹی دست کے علاوہ لوگوں کو ڈائریا کی شکایت زیادہ ہوتی ہے حالانکہ اس سلسلہ میں سبھی ایم وائی کو سی ایم او کی جانب سے ہدایت جاری کردی گئی ہے کہ وہ مناسب مقدار میں دواؤں کا اسٹاک رکھیں۔
اسپتال اور صحت مراکز کے اہلکار اور ڈاکٹر بھی وقت پر اپنے فرائض کی انجام دہی کیلئے موجود رہیں اس میں کسی بھی قسم کی لاپروائی برداشت نہیں کی جائے گی۔ اس سلسلہ میں سی ایم او کی جانب سے عوام کیلئے بھی کچھ ہدایات و مشورے جاری کئے گئے ہیں۔ جن کے مطابق اپیل کی گئی ہے کہ الٹی اور دست شروع ہونے پر اسے نظر انداز کریں اور کھلے میں رکھے تربوز اور مٹھائی وغیرہ کو کھانے سے پرہیز کریں۔
مشورہ دیا گیا ہے کہ تھوڑی سی بھی ٹھنڈ کے ساتھ کپکپی ہونے پر فوری طور پر ڈاکٹرسے رجوع کریں اس میں کسی بھی قسم کی لاپروائی نہ برتیں۔ باہر نکلنے کے سلسلہ میں سر پر ٹوپی یا رومال باندھ پر نکلیں۔ اس کے علاوہ پانی کو ابال پر پئیں، وقت وقت پر نیبو کا استعمال ضرور کریں۔ عوام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ تیز دھوپ سے گزر کر آنے پر فوری طور پر پانی نہ پئیں تھوڑا ٹھہر کر پانی کا استعمال کریں۔