حیدرآباد:گزشتہ چند دنوں کی بارش کے بعد حیدرآباد اب وبائی بخار کی لپیٹ میں ہے ۔ ہر اسپتال میں مریضوں بالخصوص خواتین اور بچوں کی طویل قطاریں دیکھی جارہی ہیں۔
فیور اسپتال میں مریضوں کاہجوم دیکھا جارہا ہے ۔ مریضوں نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ اس اسپتال میں صرف ایک ہی کاونٹر ہے جہاں پر مریضوں کا رجسٹریشن کروایا جاتا ہے ۔ ایک اور کاونٹر کے کھولنے اور اوقات میں توسیع سے انہیں سہولت ہوگی ۔پینے کے پانی میں آلودگی یا استعمال کی جانے والی ناقص غذا کے سبب یہ امراض پھیلتے ہیں۔ تاہم مچھروں کی افزائش بھی ان دنوں زیادہ ہے جس کے سبب ان وبائی امراض میں اضافہ ہورہا ہے ۔ ملیریا ڈینگی ‘ چکن گنیا مچھروں کے ذریعہ ہی پھیلتے ہیں۔ ریاست کے دیگر علاقوں کے مقابلہ حیدرآباد میں وبائی امراض سے متاثرہ افراد کی تعداد زیادہے ۔شہر میں تیس سے زائد سوائن فلو کے معاملات درج کئے گئے ہیں۔ حکام کا ماننا ہے کہ یہ تعداد عام دنوں کے مقابلہ تین گنا زیاد ہے ۔ حیدرآباد کے مشہور فیور اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ شیکھر نے کہا کہ روزانہ تقریباً تین ہزار مریضوں کا آؤٹ پیشنٹ کے طور پر علاج کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہیضہ اور وبائی بخار کی علامات کے ساتھ کئی مریض اسپتال پہونچ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ڈینگی کے معاملات بھی درج کئے گئے ہیں ۔ ان امراض سے شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ تمام معاملات انفیکشن کی وجہ سے ہوئی ہیں اور ایسے بعض واقعات ہی سامنے آئے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ اس کے پھیلنے کو دیکھتے ہوئے احتیاط کا ڈاکٹرس نے مشورہ دیا ہے ۔ ڈاکٹرس نے مچھر کش دواؤں کا استعمال کرنے اور کھانے پینے کی چیزوں میں احتیاط پر زور دیا ہے ۔