نئی دہلی۔ہندوستان کے اسٹار ٹینس کھلاڑی لینڈر پیس یو ایس اوپن کے آخری 16 میں پہنچنے کے باوجود اے ٹی پی کی تازہ عالمی درجہ بندی میں 23 پائیدان نیچے 35 ویں مقام پر کھسک گئے ہیں جو گزشتہ 11 سال میں ان کی سب سے کم درجہ بندی ہیں۔اس سے پہلے پیس 13 جنوری 2003 کو ڈبلز رینکنگ میں 38 ویں مقام پر کھسک گئے تھے لیکن پھر انہوں نے مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اس کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب کہ یہ ہندوستانی کھلاڑی ڈبلز رینکنگ میں سب سے اوپر 30 سے باہر ہوا ہے۔ پیس درمیان ستمبر 2004 میں 30 ویں مقام پر لڑ
ھک گئے تھے۔ یہی نہیں یہ اگست۔ ستمبر 2000 کے بعد پہلا موقع ہے جبکہ پیس 23 یا اس سے زیادہ نشان نیچیکھسکے ہیں۔ وہ 2000 میں ایک وقت 59 پائیدان نیچے کھسک کر اوپر 100 سے باہر ہو گئے تھے۔ اس کے بعد ستمبر 2002 میں بھی 11 پائیدان نیچے کھس کے تھے لیکن پچھلے کچھ برسوں سے وہ زیادہ تر وقت اوپر 10 میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے تھے۔پیس گزشتہ کچھ وقت سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پا رہے ہیں جس کا اثر ان کی درجہ بندی پر پڑا ہے۔ وہ اس سال ابھی تک کوئی خطاب نہیں جیت پائے ہیں۔ پیس اور چیک جمہوریہ کے ان کے جوڑی دار رادیک اسٹیپنک یو ایس اوپن کے آخری 16 میں پہنچے تھے جہاں انہیں مارسیل گیرنولرس اور مارک لوپیز کے ہسپانوی جوڑی سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔پیس ہی نہیں ان کے جوڑی دارا سٹیپنک بھی 20 پائیدان نیچے 31 ویں مقام پر کھسک گئے ہیں جس سے ان کی جوڑی ڈبلز ٹیم دوڑ ٹو لندن کی دوڑ میں 17 ویں مقام پر کھسک گئی ہے۔اس درمیان ہندوستان کے ایک اور جوڑی ماہر روہن بوپنا نے اپنی رینکنگ میں دو جگہ کا بہتر کیا ہے اور اب وہ 27 ویں مقام پر قابض ہو کر ہندوستان کے چوٹی کے ڈبلز کھلاڑی بن گئے ہیں۔ پیس اور بوپنا دونوں سربیا کے خلاف ڈیوس کپ مقابلے کے ڈبلز میں ہندوستانی چیلنج پیش کریں گے۔اے ٹی پی انفرادی درجہ بندی میں ہندوستان کے نمبر ایک کھلاڑی سوم دیو دیوورمن ایک نشان کے نیچے 144 ویں مقام پر کھسک گئے ہیں۔ یو ایس اوپن کے فائنل میں پہنچے جاپان کے نشیکوری اور خطاب جیتنے والے کروشیا کے مارن سلچ کی درجہ بندی میں اچھا بہتر ہے۔ نشیکوری تین نشان چڑھ کر چوٹی کے دس میں شامل ہو گئے ہیں۔ وہ ابھی آٹھویں نمبر پر ہیں۔ سلچ کو چار نشان کا فائدہ ہوا ہے اور وہ 12 ویں مقام پر قابض ہو گئے ہیں۔