کراچی: پاکستان میں پاپ موسیقی کونیا انداز دینے والی گلوکارہ نازیہ حسن کی آج 50ویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔3 اپریل 1965 کو کراچی میں پیدا ہونے والی گڑیا کے بارے میں کسی کو گمان نہیں بھی تھا کہ وہ آگے چل کر اپنا اور ملک کا نام روشن کرے گی۔ ٹیلی وڑن پروگرام سنگ سنگ چلے سے موسیقی کی شروعات کرنے والی نازیہ حسن اور ان کے بھائی زوہیب کو پاکستان میں پاپ موسیقی کا بانی کہا جاتاہے۔ نازیہ نے مشرقی اور مغربی موسیقی کے امتزاج سے ایسے گیت پیش کیے جو برسوں گذرجانے کے بعد بھی شائقین میں مقبول ہیں۔ 80 کی دہائی میں بھارتی ‘قربانی’ میں گائے گیت نے نازیہ حسن پرشہرت کے دروازے کھول دیے تھے۔نازیہ اور انکے بھائی ذوہیب کے مشترکہ میوزک البم ‘ڈسکو دیوانے’ نے فروخت کا ایک نیا ریکارڈ قائم کیا تھا۔ نازیہ نے پاکستان کی شعبہ موسیقی میں ان لوگوں کے لیے بھی راہیں ہموار کیں جو آج سے 30سال پہلے اس شعبے کے انتخاب کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔ نازیہ حسن کو ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔اپنی آواز سے شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی نازیہ حسن پھیپڑوں کے سرطان کے موذی مرض میں مبتلا ہوکر 13اگست 2000کو خالق حقیقی سے جاملیں۔ ان کی فنی خدمات خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔