لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ گنا کسانوں کے بقایا جات کی ادائیگی کے سلسلہ میں بی ایس پی نے اسمبلی میں ہنگامہ کیا۔ حکومت کو کسان مخالف قرار دیتے ہوئے حزب مخالف کے لیڈر پارٹی کے اراکین کے ساتھ ویل میں جمع ہو کر نعرے لگانے لگے۔ حزب مخالف کے لیڈر سوامی پرساد موریہ نے گنا کسانوں کی بقایا جات کی ادائیگی کے معاملہ کو اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس کے گنا بقایا جات بھی کسانوں کو ابھی تک نہیں ادا کئے گئے۔ انہوں نے سوال کیا کہ حکومت چ
ینی مل مالکان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کر رہی ہے اس پر پارلیمانی امور کے وزیر محمد اعظم خاں نے کہا کہ حکومت اس معاملہ میں پوری کوشش کرر ہی ہے۔ حکومت کے اس بیان پر بی ایس پی کے اراکین اسمبلی نعرے لگاتے ہوئے ویل میں جمع ہو گئے۔ ہنگامہ کے دوران اعظم خاں نے کہا کہ بی ایس پی کب سے کسانوں کی ہمدرد بن گئی ہے۔
بی ایس پی کی سابقہ حکومت میں ۲۷ چینی ملوں کو فروخت کر دیا گیا۔ اس پر بی جے پی کے لیڈر حکم سنگھ نے حکومت سے پوچھا کہ اگر انہوںنے چینی ملوں کو فروخت کیا تھا تو حکومت کمیٹی تشکیل کر کے اس کی جانچ کیوں نہیں کرا رہی ہے۔ دوسری جانب کانگریس کے لیڈر پردیپ ماتھر نے بھی میرٹھ کی ایک بند چینی مل کو دوبارہ چلانے کا مطالبہ کیا۔ لوک دل کے لیڈر دلبیر سنگھ نے بھی کسانوں کے بقایا جات کی رقم کو جلد سے جلد ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔