لکھنؤ۔معلم اردو سند یافتگان کو اردو اساتذہ کی تقرری کو نہیں شامل کیاگیا ،جس سے ان میں سخت ناراضگی ہے ،معلمین اردو نے حکمراں پارٹی کے دفتر پہنچ کر دوشنبہ کو اپنی ناراضگی درج کرائی ۔معلم اردو ایسوسی ایشن کے کثیر تعداد میں اراکین و عہداران نے آج یہاں ایک جلسہ کر کے حکومت کے روے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے اس کی پالیسیوں کو ناقص بتایا ۔معلمین اردو نے یہ بھی کہاکہ یا تو حکومت کی نیت صاف نہیں یا پھر افسران ارباب حل عقد کو گمراہ کئے ہو ئے ہیں۔
جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے صدرتاجور احتشام نے کہا کہ ادیب اور منشی کو ہائی اسکول کے مساوی نہیں تسلیم کیا جا رہاہے جبکہ بعد کی ڈگری ادیب ماہر کو انٹر اور ادیب کامل کو بی اے کے مساوی اور معلم کو بیٹی سی کے مساوی تسلیم کیا جا رہاہے ۔انہوں نے کہاکہ اردو معلمین کے ساتھ متعصابہ رویہ اختیار کرکے ان کو نقصان پہنچایا جا رہاہے ۔انہوں نے کہ وزیر اعلیٰ نے تقرری کا وعدہ کیا تھا مگر وہ پورا نہیں کر رہے جس کا خمیازہ آئندہ پارلیمانی انتخابات میں پارٹی کو بھگتنا پڑے گا۔مسٹرتاجور احتشام نے کہا معلمین اردو کو تقرری کے عمل سے باہر رکھنے کے لئے تمام اضلاع میں ۶۰فیصد اور اس سے اوپر والوں کو کاؤنسلنگ کے لئے بلایا گیا ہے ۔اس طرح کچھ اسامیوں پر تقرری ہو جائے باقی ماندہ نشستوں کو خالی قرار دے دیا جائے گا کیونکہ افسران نے صاف طور سے کہہ دیا کہ دوبارہ کاؤنسلنگ نہیں کرائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ معلم اردو سند یافتگا گندی سیاست اور ناقص پالیسی کا شکار بنائے جا رہے ہیں۔اس موقع پر محمد عاصم، محمد نجیب،محمدمرتضیٰ اورمصباح الدین ندوی وغیرہ نے بھی خطاب کیا۔