لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ملیح آباد میں بی ایس پی کے اسمبلی سطح کے کارکنان اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اندر جیت سروج نے کہا کہ مودی عوام کو جھوٹے خواب دکھاکر اقتدار میں آئے اور ان کو ٹھگنے کاکام کرنے لگے۔ مودی نے انتخابات سے قبل کہا تھاکہ بی جے پی آئے گی تو اچھے دن آئیں گے لیکن وہ اچھے دن اب تک نہیں آئے۔ بی جے پی حکومت کے ۱۰۰ دنوں کی مدت میں ڈی اے پی، یوریا، ڈیزل و سبزیوں کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہاہے۔ انتخابات کے وقت مودی نے کہا کہ ہم آئیں گے اور پاکستان کوسبق سکھائیں گے لیکن اب وہ ایسا کچھ نہیں کر پا رہے ہیں۔ سابق وزیر نے کہا کہ وہ بی جے پی اور ایس پی ایک ہی سکے کے دو پہلو مانتے ہیں۔ بی جے پی اور ایس پی پر نشانہ لگاتے ہوئے
کہا کہ دونوں پارٹیاں فسادات کراکر اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتی ہیں۔ سماجوادی حکومت کے دور میں اب تک ۱۵۷ چھوٹے بڑے فسادات ہو چکے ہیں جس کی بی جے پی خاموش رہ کر حمایت کر ہی ہے۔ مسٹر سروج نے کہا کہ سیاسی اقتدار وہ چابی ہے جس سے ترقی کے راستے کھلتے ہیں اگر آپ کے اندر سچی خواہش ہے تو منزل ضرور ملے گی۔ انہوںنے کہا کہ بنا خطرہ لئے کچھ نہیں ہو سکتا۔ انہوںنے سماج وادی پارٹی سے پوچھا کہ وہ بتائے کہ ڈھائی برس کے دور اقتدار میں کون سا ایک آخری اہم کام عوام کے مفاد میں کیا۔
بی جے پی سے سوال کیا کہ کیا مسلمانوں نے ملک کیلئے قربانی نہیں دی جو ان کیلئے تفریق پیدا کی جا رہی ہے۔ انہوں نے اسی منچ سے گنگا رام امبیڈکر کو ملیح آباد اسمبلی حلقہ کا آئندہ کا امیدوار بنانے کااعلان بھی کیا۔ اس سے قبل اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے ایم ایل سی نوشاد علی نے کہا کہ اترپردیش میں جب بھی سماج وادی پارٹی کی حکومت بنتی ہے تب غنڈہ گردی، لوٹ ، بدعنوانی، خواتین استحصال شروع ہو جاتے ہیں۔ اجلاس کو ایم ایل سی اشوک سدھارتھ ، امیدوار گنگا رام امبیڈکر ، دیو کلی پرساد، رام لکھن چورسیا، ضلع صدر ہری کرشن گوتم، وجے سنگھ چوہان وغیرہ نے خطاب کیا۔