اٹاوہ:مرکزی وزیر آبی وسائل اوما بھارتی نے کہا ہے کہ گنگا اور جمنا کی صفائی کے لئے مرکزی حکومت جلد ہی اتر پردیش سرکار سے این او سی سرٹیفکیٹ (این او سی) کے بارے میں رابطہ کرے گی۔ محترمہ اوما بھارتی نے کل رات یہاں منعقد ہ ایک جلسہ عام میں کہا کہ قومی ندی گنگا اور جمنا اپنی اصل جگہ سے نکل کر ملک کی سب سے زیادہ آبادی والی اس ریاست میں سب سے زیادہ فاصلے طے کرتی ہیں۔ اس دوران یہ ندیاں دیگر ریاستوں کی بہ نسبت یہاں سب سے زیادہ آلودہ ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی مودی سرکار گنگا، جمنا سمیت دیگر اہم ندیوں کی صفائی کے لیے پابند عہد ہے اور اس کیلئے 20 ہزار کروڑ روپے کی رقم مہیا کرائی گئی ہے ۔ مرکز کو اتر پردیش سے فنڈ کی نہیں بلکہ این او سی کی ضرورت ہے ۔ اس سلسلے میں وہ جلد ہی ریاست کے وزیر اعلی اکھلیش یادو سے بات کریں گی۔ بندیل کھنڈ میں پانی کے مسئلے پر مرکز اور ریاستی حکومت کے درمیان تنازعہ کا ذکر کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ “اکھلیش سے میرا کوئی اختلاف نہیں ہے ۔ وہ میرے چھوٹے بھائی جیسے ہیں۔ جی ہاں، ان کے والد ملائم سنگھ یادو سے ضرور نظریاتی اختلافات رہے ہیں۔ میں نے اکھلیش کو سمجھایا ہے کہ ترقی کی سیاست کریں، نسل پرستی کی نہیں”۔
مرکزی وزیر آبی وسائل نے کہا کہ پورے ملک میں پانی کا بحران ہے ۔ گنگا اور جمنا کی صفائی کا کام پہلے مرحلے میں چل رہا ہے ۔ دہلی میں جمنا کی صفائی کا کام شروع ہو گیا ہے ۔ متھرا ور ورنداون میں 18 کلومیٹر جمنا کی صفائی ہو گی۔ متھرا کی ریفائنری سے ان کی بات ہو گئی ہے ۔ وہ جمنا کا سارا پانی نہ لے کر سیوریج کا خراب پانی بھی استعمال میں لیں گے ۔ بدلے میں کچھ ادا ئیگی بھی کر یں گے ۔
انہوں نے کہا کہ ندی کو گندہ کرنے والی صنعتوں کو یہ اصول ماننا ہوگا، بصورت دیگر ان پر تالا لگنا طے ہے ۔ اس مہم کے سلسلے میں پانچوں ریاستوں کے چیف سکریٹریوں سے بات ہوئی ہے ، سب تعاون کرنے کو تیار ہیں۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ کانپور میں گنگا کا سارا پانی صاف ہو گیا تو سمجھ لو گنگا صاف ہو گئی۔محترمہ اوما بھارتی نے بتایا کہ ندیوں کو جوڑنے کے منصوبے میں سب سے پہلے کین اور بیتوا ندیوں کو شامل کیا جائے گا۔ اس سے اترپردیش کی دو اور مدھیہ پردیش کی چار ملین ہیکٹر زمین سیراب ہوگی۔ آزادی کے بعد اس طرح کی یہ پہلی منصوبہ بندی ہوگی، جسے مودی سرکار لاگو کرے گی۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ملک بھر کی 52 ندیوں کی صفائی کی مہم چلا رہی ہے ۔ اس کے لئے ملک کی 31 ندیوں کو ایک ساتھ جوڑا جائے گا۔ ندیاں صاف کرنے والی کمپنیوں سے 30 سال تک کا معاہدہ کیا گیا ہے تاکہ آگے بھی ان ندیوں کی صفائی کا بندوبست جاری رہے ۔