مالی: مالی میں پولیو کا کیس اس بیماری کے خاتمے کی کوششوں کے لیے ایک اور دھچکا ہے کیونکہ یوکرین میں بھی پولیو کے دو کیس سامنے آ چکے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ گنی اور مالی میں پولیو کے پھیلنے کا سخت خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ یہ بات پیر کو اس واقعے کے بعد کہی گئی جب گنی سے ایک بچے نے مالی کا سفر کیا جسے پولیو لاحق تھا۔ یہ بچہ مالی میں چار سال میں سامنے آنے والا پہلا پولیو کا کیس بن گیا۔
مالی کے حکام نے طبی ٹیسٹ کرنے کے بعد بتایا کہ انیس ماہ کے بچے کو علاج کے لیے بماکو لائے جانے سے سات دن قبل ۲۰جولائی کو پولیو لاحق ہوا تھا۔ اس کے جسم میں اسی قسم کا وائرس پایا گیا جو گزشتہ سال اگست میں گنی کے علاقے کانکن میں پایا گیا تھا۔مالی میں پولیو کا کیس اس بیماری کے خاتمے کی کوششوں کے لیے ایک اور دھچکا ہے کیونکہ یوکرین میں بھی پولیو کے دو کیس سامنے آ چکے ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے ترجمان کوری کوئلارڈ نے ای میل پر روئٹرز کو بتایا کہ ”مالی اور گنی میں ویکسین کی کوریج کم ہونے کی وجہ سے دونوں ممالک میں پولیو پھیلنے کا خطرہ کافی زیادہ ہے۔ دونوں ممالک اس وبا کے جلد خاتمے کے لیے مربوط اقدامات کر رہے ہیں۔“مالی اور یوکرین دونوں میں ویکسین کے ذریعے پھیلنے والے پولیو کے کیس سامنے آئے ہیں جس کا مطلب ہے کہ پولیو وائرس ان لوگوں سے پھیلا جنہوں نے منہ کے ذریعے پولیو سے بچاو¿ کی ویکسین لی جو پاخانے کے راستے خارج ہونے کے بعد دوسروں میں پولیو کا سبب بنی۔ویکسین کے ذریعے پھیلنے والی پولیو کے کیس بہت کم ہیں مگر ان آبادیوں میں زیادہ خطرے کا باعث ہیں جہاں صحت کا نظام ناقص اور ویکسین کوریج کم ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ گنی میں ۲۰۱۴ میں پولیو ویکسین کوریج ۶۳فیصد سے کم ہو ۴۲فیصد ہو گئی کیونکہ اس سال ایبولا کی وبا نے ملک میں بحران پیدا کر دیا تھا اور ملک کے پہلے سے کمزور نظام صحت پر اس کی استعداد سے زیادہ بوجھ ڈال دیا تھا جبکہ مالی میں ۲۰۱۴ میں پولیو ویکسین کی کوریج گزشتہ سالوں میں ۷۲ سے لے کر ۷۷فیصد سے بڑھ کر ۸۴ فیصد ہو گئی تھی۔پولیو کے خاتمے کی عالمی مہم سے اس مرض کا تقریباً خاتمہ ہو گیا ہے اور اس سال صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس کے کیسز سامنے آئے ہیں۔ جبکہ یوکرین کی طرح مڈگاسکر اور نائیجیریا میں ویکسین سے پھیلنے والی پولیو کے کیسز سامنے آئے ہیں۔