لکھنؤ(نامہ نگار)قومی کتاب میلہ کا آج راجدھانی کے موتی محل لان واٹیکا میں آغازہوگیا۔ کتاب میلہ کا افتتاح ریاست کے گورنر رام نائک نے کیا۔ دس روزہ کتاب میلہ میں محبان کتب کو جہاں ریاضی، سائنس، کامرس اور آرٹس کی کتابیں دستیاب ہیں وہیں کھانے پینے اور بچوں کی نظموں و ابتدائی تعلیمات کیلئے ایک سے بڑھ کر ایک کتاب موجود ہے۔
بارہویں قومی کتاب میلہ کے افتتاح کے موقع پر گورنر رام نائک نے کہا کہ آج کتابوں کے سامنے ٹی وی، انٹرنیٹ اور کمپیوٹر سے مقابلہ ہے لیکن ان کی اہمیت کبھی کم نہیںہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس میلہ کے اسٹال نجی جگہ کی کرائے کی وجہ سے مہنگے ہو جاتے ہیں تواس کیلئے یہاں کی حکومت ، میونسپل کارپوریشن اور یونیورسٹی کی جگہ کا بندوبست کم شرحوں پر کیا جا سکتا ہے۔انہوںنے بزرگ شہریوں ، خواتین کیلئے نئی تکنیک سے گھر پر کتاب فراہم کرانے والی لائبریری کی تجویز بھی پیش کی۔
اس موقع پر میئر ڈاکٹر دنیش شرما نے کہا کہ دماغ کی بیداری انٹر نیٹ نہیں کتاب کے ذریعہ سے ہی ممکن
ہے۔ فیڈریشن کے صدر ایس سی سیٹھی نے موجودہ کتاب کاروبار کی دشواریوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم نئے پبلیشروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ انہوںنے بتایا کہ میلہ میں کل گنگا اور ماحولیات پر مرکوز خصوصی اسٹال کا افتتاح ہوگا۔ میلہ میں محبان کتب کو ہر خرید پر کم از کم دس فیصد کی رعایت حاصل ہوگی۔ کل سے کتاب میلہ میں تیار دونوں پلیٹ فارموں پر مختلف پروگراموں اور اطفال مقابلوں کا دور شروع ہو جائے گا۔ دی فیڈریشن آف پبلیشرس اینڈ بک سیلرس ایسو سی ایشن ان انڈیا کے تعاون سے چلنے والے پورے ملک میں پانچویں مقام پر درج مشہور کتاب میلہ میں نئے اور پرانے پبلیشروں و ڈسٹری بیوٹروں کو ملا کر اس بار ۲۰۰ سے اوپر اسٹال لگائے ہیں۔
بارہویں کتاب میلہ میں پہلی بار رامپور رضا لائبریری ، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن، ودیا پرکاشن مندر میرٹھ، تیج گیان فاؤنڈیشن، ڈو ملٹی میڈیا چنئی، آئی آئی اے ایس شملہ، ایم بی ڈی گروپ جالندھر، ساہتیہ بھنڈار الٰہ آباد، میپل پریس انڈیا نوئیڈا، یونیکارن بکس ، آدھار پرکاشن، فل مارکس لمیٹڈاور گڈ ورلڈ کے علاوہ اسلامی بکس، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے اسٹالوں سمیت تقریباً ۲۰۰ اسٹال لگے ہیں۔میلہ کے منتظمین نے بتایاکہ ابھی کئی پبلیشروں کے اسٹال پہلے دن نہیں لگ سکے تھے جو کل سے لگیں گے جس میں اترپردیش اردو اکادمی کا اسٹال بھی شامل ہے۔