لکھنؤ(نامہ نگار)گوری قتل معاملہ کا پردہ فاش تو کر دیا گیا ہے لیکن کچھ سوال ابھی ایسے ان سلجھے ہیں جن کا جواب ملنا پولیس کیلئے اہم ہو سکتا ہے۔پہلا سوال تو یہ ہے کہ کیا محض لکڑی کاٹنے والی آری سے ایک انسانی جسم کو کاٹاجا سکتا ہے؟ جبکہ اگر ملزم ہمانشو نے گوری کا گلا دبایا تھا تو پوسٹ مارٹم رپورٹ میں گلادبانے کی وضاحت کیوں نہیں ہو سکی؟کیامحض موبائل فون پر کچھ تصاویر دیکھ کر اتنی
بے رحمی سے کسی کا قتل کر سکتاہے؟
اس طرح کے کئی سوال اٹھتے ہیں جو اس بات کی طرف اشارہ کر رہے ہیں کہ شاید ملزم ہمانشو کچھ چھپا رہا ہے۔ ملزم ہمانشو شاید پولیس کو حقیقی طور پر استعمال کئے گئے ہتھیار کے بارے میں نہیں بتا رہا ہے۔ حالانکہ ایک سوال یہ بھی ہے کہ کیا واحد ہمانشو اس واردات کو انجام دے سکتا ہے۔ کہیں ایسا تو نہیں ہمانشو کے ساتھ اس واردات میںکچھ اور لوگ بھی شامل ہوں اور ہمانشو ان کو بچانے کی کوشش کر رہا ہو؟ اس قتل کے بارے میں خود گوری کے والد ششر شریواستو بھی اس بات کو تسلیم کر رہے ہیں کہ ان کی بیٹی کا قتل تنہا ہمانشو کی کرتوت نہیں ہے اس کے ساتھ کچھ اور لوگ بھی شامل ہیں۔ اس بارے میں ڈی جی پی اے کے جین کا کہنا ہے کہ ابھی اس معاملہ کی تفتیش جاری ہے ملزم کو پولیس تحویل پر لے کر پوچھ گچھ کی جائے گی اور اگر اس کے بعد کوئی نام روشنی میں آتا ہے تو اس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
موبائل فون پر درج نام تھے فرضی
ملزم ہمانشو اور گوری نے ایک دوسرے کا نام موبائل میں غلط درج کر رکھا تھا۔ گوری نے اپنے موبائل فون پر ہمانشو کا نام روہت درج کر رکھا تھا جبکہ ملزم ہمانشو نے بھی گوری کا نام اپنے موبائل پر آلوک کے طور پر درج کر رکھا تھا۔یہاں تک کہ جب گوری کے غائب ہونے پر اس کے کنبہ والوں نے اس کے موبائل پر فون کیا تو ہمانشو نے روہت بن کر ہی بات کی تھی۔ دونوں نے ایسا کیوں کیا تھا اس بات کا اندازہ کسی کو نہیں ہے۔
جدید ترین تکنیک کا کیا گیا استعمال
ایس ایس پی یشسوی یادو کا دعویٰ ہے کہ گوری قتل معاملہ کا پردہ فاش کرنے کیلئے اب تک کی سب سے جدید تکنیک کا استعمال کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس کو سب سے پہلی مدد سی سی ٹی وی کیمرے سے ملی۔ کیمرے میں ہی ہمانشو اور گوری ایک ساتھ موٹرسائیکل پر جاتے نظر آئے اس کے بعد پولیس کو ہمانشو تک پہنچنے کیلئے انٹر نیٹ لاگ، نمبر پلیٹ، ریکگنیشن سسٹم اور سرویلانس کی مدد سے کامیابی ملی۔
بل سنگھ کھیڑا کی فوٹو ملزم کے موبائل پر
ملزم ہمانشو کے موبائل فون کی جانچ کے دوران پولیس کو بل سنگھ کھیڑا گاؤں میں ہوئی خاتون کا بہیمانہ قتل کی فوٹو بھی ملی۔ ملزم ہمانشو شراب پینے کے علاوہ اور بھی کئی لڑکیوں کے رابطہ میں تھا پولیس کا خیال ہے کہ انٹرنیٹ اور اس ماڈرن زندگی میں ہمانشو پوری طرح بھٹک چکا تھا۔ ملزم ہمانشو کے خلاف ابھی تک کسی بھی تھانہ میں کوئی مجرمانہ معاملہ درج نہیں ہے۔